وزیراعظم کے غیرملکی دورں پر 29 کروڑ 40لاکھ خرچ

اپ ڈیٹ 04 فروری 2015
۔ —. فائل فوٹو پی پی آئی
۔ —. فائل فوٹو پی پی آئی

اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے جولائی 2013ء سے ستمبر 2014ء کے درمیان سولہ غیرملکی دورے کیے، جس پر قومی خزانے سے 29 کروڑ چالیس لاکھ روپے خرچ کیے گئے۔

کل منگل کے روز ایک سوال کے تحریری جواب میں وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور نے سینیٹ کو مطلع کیا کہ ستمبر 2014ء میں وزیراعظم کے دو اور دسمبر میں ایک بیرون ملک دوروں کے اخراجات کا تخمینہ تاحال متعلقہ ملکوں میں سفارتی مشن سے موصول نہیں ہوسکا ہے۔

جولائی 2013ء سے دسمبر 2014ء کے درمیان وزیراعظم کے غیرملکی دوروں کی کل تعداد بیس تھی۔ ان دوروں میں تین تین امریکا، چین اور برطانیہ کے تھے، جبکہ دو ترکی اور ایک ایک تھائی لینڈ، ہیگ، انڈیا، سری لنکا، افغانستان، ایران، تاجکستان، جرمنی اور نیپال کے دورے تھے۔

وزیراعظم کا پہلا سرکاری دور چین کا تھا، جس کے بارے میں سرتاج عزیز نے کہا کہ اس میں وزیراعظم کو چینی قیادت کے سامنے پاکستان کے اہم مفادات کو پیش کرنے کا موقع ملا۔ تین سے آٹھ جولائی 2013ء کے اس دورے پر دو کروڑ باسٹھ لاکھ روپے خرچ ہوئے۔

نواز شریف نے ستمبر کی سولہ سے اٹھارہ تاریخ کے دوران ترکی کا دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے مشترکہ مفادات کی کونسل کے ایک اجلاس کی اپنے ترک ہم منصب کے ساتھ صدارت کی تھی۔ اس دورے پر ایک کروڑ تیرہ لاکھ روپے خرچ ہوئے تھے۔

وزیراعظم کا سب سے طویل دورہ 2013ء میں نیویارک کا تھا، جو 23 ستمبر سے 29 تک جاری رہا، اس دورے پر سب سے زیادہ اخراجات ہوئے، جو نو کروڑ سولہ لاکھ کے لگ بھگ تھے۔اس وزٹ کے دوران نواز شریف کو صدر بارک اوباما کی جانب سے دیے گئے ایک عشائیے میں ان کے ساتھ مصافحے کا موقع مل سکا، یہ عشائیہ اوباما نے چوبیس ستمبر کو عالمی رہنماؤں کے اعزاز میں دیا تھا۔

اس دورے کے کچھ دنوں بعد انہوں نے دوبارہ واشنگٹن کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے امریکی صدر کے ساتھ ملاقات کی۔ ایک دہائی کے عرصے میں یہ کسی پاکستانی وزیراعظم کا امریکا کے لیے پہلا سرکاری دورہ تھا۔اس پر تین کروڑ پچاس لاکھ روپے خرچ ہوئے۔

بیس سے تیئس اکتوبر کے امریکی دورے کے بعد وہ برطانیہ کے دو روزہ دورے پر چلے گئے، جہاں انہوں نے عالمی اسلامی اقتصادی فورم کے اجلاس اور پاکستان، افغانستان، برطانیہ کے سہ فریقی سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔ اس دورے پر تین کروڑ نو لاکھ روپے خرچ ہوئے۔

وزیراعظم نے 2013ء میں چودہ سے سترہ نومبر تک سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو کا دورہ کیا، اور اس کے بعد سترہ نومبر سے انیس نومبر تک کے لیے وہ تھائی لینڈ گئے۔ ان دونوں دوروں پر بالترتیب ایک کروڑ اٹھارہ لاکھ روپے اور ستانوے لاکھ روپے کی رقم خرچ ہوئی۔

تیس نومبر 2013ء کو نواز شریف نے افغانستان کا ایک روزہ دورہ کیا، جس پر چودہ لاکھ روپے خرچ ہوئے، یہ ان کا سب سے کم خرچ بیرونی دورہ تھا۔ 69 لاکھ روپے کی رقم ان کے ترکی کے دورے پر خرچ ہوئی، جو بارہ سے پندہ فروری 2014ء کو ہوا تھا۔ ایک کروڑ انتیس لاکھ روپے ہیگ کے تین روزہ دورے پر خرچ ہوئے، جہاں وزیراعظم 23 مارچ 2014ء کو تشریف لے گئے تھے۔ ایک کروڑ سترہ لاکھ روپے کی رقم 8 سے 11 اپریل 2014ء کے چین کے دورے پر خرچ ہوئی۔پچیس لاکھ روپے کی رقم برطانیہ کے چھ روزہ دورے پر خرچ ہوئی، جہاں وزیراعظم 29 اپریل کو تشریف لے گئے تھے۔

وہ گیارہ بارہ مئی 2014ء کو ایران، چھبیس سے ستائیس مئی 2014ء کو انڈیا اور سترہ سے اٹھارہ جون کو تاجکستان کے دورے پر گئے۔ ان دوروں پر بالترتیب اٹھائیس لاکھ روپے، تینتالیس لاکھ روپے اور سینتیس لاکھ روپے کی رقم خرچ ہوئی۔

نواز شریف کے امریکا کے لیے تیسرے وزٹ کے اخراجات تین کروڑ سترہ لاکھ روپے تھے۔ انہوں نے چین کا سات سے نو نومبر تک کا دورہ کیا، جرمنی دس سے بارہ نومبر، نیپال پچیس سے اٹھائیس نومبر اور برطانیہ کا وزٹ دو سے چھ دسمبر 2014ء کو کیا۔ ان میں سے آخری چار دوروں کے اخراجات کی تفصیلات ان ملکوں کے پاکستانی سفارتخانوں سے اب تک موصول نہیں ہوئی ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ وزیراعظم کے غیرملکی دوروں کے اس فہرست میں اس بات کا سرے سے کوئی تذکرہ ہی موجود نہیں ہے کہ نواز شریف نے سعودی عرب کا کتنی مرتبہ دورہ کیا۔

تبصرے (1) بند ہیں

MALIK Feb 04, 2015 07:56pm
Let Allah save Pakistan, otherwise they have not left Pakistan to survive. Nobody is concerned about the problem of poor people. Just see that the opposition leader will not say any thing in this regard, because they will have do the same in their tenure