راولپنڈی: پاکستان کے فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کا مقصد پاکستان اور خطے میں دیرپا امن اور استحکام لانا ہے۔

اتوار کو کولمبو میں پاکستان سے تربیت یافتہ سری لنکن فوجی افسران کی ایک خصوصی تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ’قوم کے تعاون سے وہ دہشت گردوں کا انفرا سٹرکچر ختم کر پائے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ بطور ایک قوم ’ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان خصوصی تعلقات ہیں، جن میں دفاعی اور سیکیورٹی تعاون کو مرکزیت حاصل ہے۔

آئی ایس پی آر کے ایک جاری بیان میں جنرل راحیل کے حوالے سے مزید بتایا گیا کہ ’ہم ترقی اوراستحکام کے سفرمیں اپنے سری لنکن بھائیوں کے ہم قدم رہیں گے‘۔

جنرل راحیل نے سری لنکن مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سری لنکا نے دہشت گردی کے خلاف طویل جنگ لڑی ہے اور ان کا انسداد دہشت گردی کا تجربہ اور بعد ازاں دیر پا امن کی کوششیں ٹیکسٹ بک کیس سٹڈی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ داخلی تنازعات کی شکار ریاستیں منہدم ہو جاتی ہیں کیونکہ ان کے ادارے، بالخصوص مسلح افواج خود کو برقرار رکھنے کے قابل نہیں رہتیں۔

اس سے پہلے پاکستانی فوج کے سربراہ نے اپنے سری لنکن ہم منصب سے ملاقات میں پیشہ ورانہ امور اور باہمی دفاعی تعلقات مزید مستحکم بنانے پر گفتگو کی ۔

اس موقع پر جنرل ڈی سلوا نے دہشت گردی کے خلاف آپریشن ضرب عضب میں کامیابی پر پاکستانی فوج کی تعریف کی۔

جنرل راحیل نے سری لنکن نیول ہیڈ کواٹر میں وائس ایڈمرل پریرا سے گفتگو میں باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو بھی کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں