ہندوستانی مداخلت،اقوام متحدہ میں معاملہ اٹھانے پر غور

اپ ڈیٹ 01 اگست 2015
وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیر— رائٹرز فائل فوٹو۔
وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیر— رائٹرز فائل فوٹو۔

اسلام آباد: حکومت ستمبر میں ہونے والے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران ہندوستانی خفیہ ایجنسی را کی پاکستان میں مداخلت کا مسئلہ اٹھانے پر غور کررہی ہے۔

وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیر نے قومی اسمبلی کو ایک تحریری جواب میں جمعے کے روز کہا کہ اقوام متحدہ میں اس معاملے کو اٹھائے جانے پر اعلیٰ ترین سطح پر غور کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں وزیراعظم را کی سرگرمیاں اجاگر کرنے کے لیے اس فورم کا ضرور استعمال کریں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کی رکن منازا حسن کی جانب سے جمع کروائے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ را کی سرگرمیوں کا معاملہ پاکستان نے مختلف غیر ملکی رہنماؤں اور ہندوستان کے ساتھ باہمی طور پر اٹھایا ہے جبکہ میڈیا کو بھی دہشت گردی کے واقعات میں ہندوستانی مداخلت کے حوالے سے استعمال کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیکرٹری خارجہ نے یہ معاملہ تین مارچ کو ہندوستانی ہم منصب سے اپنی ملاقات کے دوران اٹھایا تھا۔

قانون دان جو بین الاقوامی قوانین کے معاملات ڈیل کرتے ہیں، کا خیال ہے حکومت کو اقوام متحدہ کا راستہ اپنانا چاہیے تاہم مبصرین کہتے ہیں وزیراعظم نواز شریف ایسا کرنے سے پہلے دو مرتبہ سوچیں گے کیوں کہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان دشمنی ایک نئی سطح پر پہنچ جائے گی۔

امور خارجہ ڈیویژن کے ایک افسر نے ڈان کو بتایا کہ وزارت خارجہ کی سطح پر ہم نے وزیراعظم کے دفتر کو تجویز دی ہے کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر یہ معاملہ اجاگر کیا جائے۔

پی پی پی کی نفیسہ شاہ کے ایک سوال پر سرتاج عزیز نے ایوان کو آگاہ کیا کہ حکومت نے ہندوستان کی جانب سے اشتعال انگیز بیانات کو نوٹس لیتے ہوئے مناسب ردعمل ظاہر کیا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے ہندوستان کی پاکستان میں دہشت گردی سے متعلق انڈین وزیر دفاع منوہر پریکر کے بیان پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

خیال رہے کہ ہندوستانی وزیر دفاع نے بیان دیا تھا کہ دہشت گردوں سے صرف دہشت گردوں ہی کے ذریعے نمٹا جاسکتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Muhammad Ayub Khan Aug 01, 2015 08:10am
sirf ghaor?