روس میں 'اعتدال پسند امام' قتل

اپ ڈیٹ 10 ستمبر 2015
شمالی قفقاز میں مقامی امام کو نمازِ فجر کے لیے  جاتے وقت گولی مار کر قتل کیا گیا —۔فائل فوٹو/ اے ایف پی
شمالی قفقاز میں مقامی امام کو نمازِ فجر کے لیے جاتے وقت گولی مار کر قتل کیا گیا —۔فائل فوٹو/ اے ایف پی

ماسکو: روس میں شمالی قفقاز کے علاقوں میں ایک مقامی امام کو گولی مار کر قتل کردیا گیا.

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے روسی تفتیش کاروں حوالے سے بتایا ہے کہ چیچنیا کی سرحد سے ملحق داغستان کے علاقے میں کردوں کے ایک گاؤں میں 34 سالہ امام محمد خضروف کو 2 افراد نے صبح 4 بجے کے قریب اُس وقت گولی مار کر قتل کردیا جب وہ نمازِ فجر کے لیے جارہے تھے.

انویسٹی گیشن ٹیم کے مطابق ماسک پہنے ہوئے 2 نامعلوم افراد نے امام پر پستول سے فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہلاک ہوگئے.

رپورٹ کے مطابق قتل کیے جانے والے امام روسی نوجوانوں کو معتدل اسلام سکھانے کے حوالے سے سرگرم تھے جبکہ وہ اپنا ایک آن لائن ٹیلی ویثن چینل بھی چلا رہے تھے.

شمالی قفقاز کے علاقے داغستان میں حالیہ کچھ عرصے میں پر تشدد کارروائیوں میں اضافہ ہوگیا ہے.

2012 میں خود کو زائر ظاہر کرنے والے ایک خود کش بمبار نے مشہور اسلامک اسکالر سعید آفندی کو داغستان میں ان کے گھر میں کیے گئے حملے میں دیگر 6 افراد کے ساتھ ہلاک کردیا تھا.

تبصرے (1) بند ہیں

Amanat Ali Sep 10, 2015 12:47pm
Ye hmara sb se bra almmiya hai k jo b theek rastay pe chlna shuru kr deta hai. to ussay rastay se htaa dia jata hai taa k kehe dusray log b uss ka sath dena shuru na kr de.