کراچی: ایم کیو ایم رکن سندھ اسمبلی پر قاتلانہ حملہ

اپ ڈیٹ 18 ستمبر 2015
ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی سیف الدین خالد—بشکریہ سندھ اسمبلی ویب سائٹ۔
ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی سیف الدین خالد—بشکریہ سندھ اسمبلی ویب سائٹ۔

کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رکن سندھ اسمبلی سیف الدین خالد کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی۔

فائرنگ کا واقعہ نارتھ کراچی سیکٹر الیون بی نشتر کالج کے قریب پیش آیا تاہم سیف الدین اس میں محفوظ رہے۔

حملے میں سیف الدین خالد کی گاڑی کو نقصان پہنچا جبکہ حملہ آور موقع واردات سے فرار ہونے میں کامیاب رہے۔

ڈی آئی جی ویسٹ فیروز شاہ کے مطابق موٹر سائیکل سوار تین حملہ آوروں نے سیف الدین خالد پر فائرنگ کی.

انہوں نے بتایا کہ حملہ آوروں نے رکن سندھ اسمبلی کی گاڑی پر پانچ گولیوں چلائیں جن میں تین گاڑی کو لگیں.

ان کا مزید کہنا تھا کہ حملہ آور پولیس گارڈ کی جوابی کارروائی کے بعد فرار ہوگئے.

خیال رہے کہ سیف الدین متحدہ کے ان رہنماؤں میں شامل ہیں جو نومبر 2014 کے دستی بم حملے کے دوران زخمی ہوگئے تھے.

مزید پڑھیں: متحدہ رہنما رشید گوڈیل قاتلانہ حملے میں زخمی

اٹھارہ اگست کو رشید گوڈیل کی گاڑی پر بہادرآباد کے علاقے میں 2 موٹر سائیکل سوار 4 ملزمان نے نائن ایم ایم پستول سے 8 فائر کیے، جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئے تھے.

رشید گوڈیل اپنے ڈرائیور اور ایک رشتے دار کے ہمراہ گاڑی میں سفر کر رہے تھے،جب ان پر حملہ کیا گیا۔

بعدازاں انہیں ایک نجی ہسپتال میں منتقل کیا گیا جہاں سے علاج کے بعد اب رشید گوڈیل کو گھر منتقل کردیا گیا ہے.

اس سے قبل اورنگی ٹاؤن میں 2010 اور 2013 میں رضا حیدر اور منظر امام کو قتل کیا گیا تھا.

ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی نے کراچی میں رینجرز کے آپریشن کے خلاف استعفے جمع کروائے ہوئے ہیں.

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں