پشاور: پاک فوج کے ترجمان ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم باجوہ نے کہا کہ پشاور کے قریب پاک فضائیہ کے بڈھ بیر کیمپ پر حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی۔

خیال رہے کہ پشاور کے قریب انقلاب روڈ پر پاکستان ایئر فورس (پی اے ایف) کے بڈھ بیر کیمپ پر مسلح دہشت گردوں کے حملے میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 29 افراد ہلاک اور 29 زخمی ہو گئے جب کہ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 13 حملہ آور بھی مارے گئے۔

پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس حملے میں 29 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان میں سے 23 کا تعلق پاک فضائیہ سے تھا۔

انہوں نے بتایا کہ 13 سے 14 حملہ آور کانسٹیبلری کے یونیفارم میں صبح پانچ کیمپ میں داخل ہوئے تاہم انہیں پہلے 50 میٹر کے اندر ہی روک لیا گیا۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ دہشت گرد بیس میں موجود دو ڈھائی ہزار لوگوں کو ہلاک کرنا چاہتے تھے تاہم انہیں حساس علاقے سے بہت دور ہی ختم کردیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ کیمپ میں پہنچنے والا کوئی دہشت گرد بچ نہیں سکا جبکہ دہشت گرد راکٹ لانچرز اور دستی بموں سے لیس تھے۔

عاصم باجوہ نے کہا کہ یہ حملہ تحریک طالبان پاکستان کے کسی اسپلنٹر گروپ نے کیا تھا جبکہ دہشت گردوں کی آپس میں بات چیت سے لگتا ہے کہ وہ افغانستان سے آئے اور وہیں منصوبہ بندی کی گئی۔

عاصم باجوہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ پاک فضائیہ کے کیمپ پر کیے گئے اس حملے میں افغان حکومت عمل دخل نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اب یہ بھی دیکھنا پڑے گا کہ دہشت گردوں کے سہولت کار کون تھے جبکہ انہوں اس حملے کو آپریشن ضرب عضب کا ردعمل قرار دیا۔

عاصم باجوہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قوم متحدہ ہے جبکہ ان کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔

یاد رہے کہ پاک فوج نے 10 جون 2014 کو کراچی ائیر پورٹ حملے کے بعد شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب شروع کیا۔

آپریشن ضرب عضب میں کامیابی سے قبائلی علاقوں سے دہشت گردوں کو ختم کرنے کا دعویٰ کیا گیا جبکہ خیبر ایجنسی میں اکتوبر میں آپریشن خیبر - ون شروع ہوا جس میں شمالی وزیرستان سے فرار ہو کر خیبر ایجنسی آنے والے عسکریت پسندوں کا خاتمہ کیا گیا۔

آپریشن ضرب عضب اور آپریشن خیبر-ون میں بڑے پیمانے پر نقصان ہونے کے بعد کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے 16 دسمبر 2014 کو پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر حملہ کیا اس حملے میں 130 سے زائد بچوں سمیت 150 افراد ہلاک ہوئے۔

تبصرے (2) بند ہیں

Riyaz Sep 18, 2015 10:14pm
Jo log is karwayi ki zemmedaar hain, woh waheen dehshatgard hain jo Zarb-e Azb ki doraan qebaili elaaqon se bhaag gaye the aur Afghanistan main chupe hue the. Yeh log aise dekhana chaahte hain ke in ki paas abhi bhee koi qudrat bacha hai aur yeh log aise dehshatgardana karwayion ki qabelyat rakhte hain. Magar in ki yeh karwaiyan hamare fauj ki raste main rokawat nahin daal sakta aur yeh sub mitha diya jaayenge aur hum ko aise khabrein padhna nahin padega.
احمد Sep 19, 2015 02:13am
کلومیٹر25کا پشاور محفوظ نہیں کرسکتے