پشاور: محکمہ فرانزک ادویات اور ٹاکسیکولوجسٹ نے بڈھ بیر میں پاکستان ائیر فورس (پی آئے ایف) کیمپ پر حملے میں ملوث 14 افراد کی لاشوں سے جسمانی نمونے حاصل کرلئے ہیں۔

حکام نے ڈان کو بتایا ہے کہ نمونے لاہور میں قائم پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی میں حملہ آروں شناخت کئے لئے بھجوائے جائیں گے۔

حکام کا کہنا ہے کہ نمونوں کی فرانزک ٹیسٹ سے ہی حملہ آوروں کی اور جلنے والی شخص کی شناخت ہوسکے گی۔

بڈھ بیر میں پی اے ایف کیمپ پر حملے میں ہلاک ہونے والوں کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے بعد تدفین کے لئے بڈھ بیر پولیس کے حوالے کردی گئی ہیں۔

بڈھ بیر پولیس کے عہدیدار نے بتایا ہے کہ 14 حملہ آوروں کی لاشوں کو نامعلوم مقام پر دفنا دیا جائے گا۔

فوجی ترجمان نے دو روز قبل بتایا تھا کہ واقعے میں 13 حملہ آور ہلاک ہوئے تھے تاہم گزشتہ روز حکام نے حملہ آوروں کی تعداد 14 بتائی اور کہا کہ ایک حملہ آور کی لاش کیمپ کی سرچ کے دوران جنریٹر کے کمرے سے ملی ہے۔

انسداد دہشت گردی کے محکمے نے کیمپ کمانڈنٹ فلائٹ لیفٹینٹ محمد حسین کی مدعیت میں پاکستان پینل کورڈ اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات کے تحت حملے کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا ہے۔

درج کی جانے والے مقدمے کے مطابق واقعے میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 28 افراد ہلاک اور 27 زخمی ہوئے جبکہ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 14 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔

کیمپ پر حملے کے فوری بعد پولیس اور حساس اداروں نے بڈھ بیر اور اس کے اطراف کے علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران 28 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا، جن میں افغان باشندے بھی شامل ہیں۔

اسلام آباد سے آنے والی وفاقی تحقیقاتی ادارے کے 3 رکنی ٹیم نے علاقے میں پہنچ پر تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

ذارئع کا کہنا ہے کہ جائے وقوع سے دو موبائل سمز، جو کہ حملہ آور استعمال کررہے تھے، برآمد کی گئی ہیں۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق پشاور بم ڈسپوزل اسکوارڈ کے سربراہ شفقت ملک کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کے پاس سے برآمد ہونے والے اسلحے اور دیگر سامان سے معلوم ہوتا ہے کہ حملہ آوروں کا مقصد ایئر بیس پر قبضہ کرنا تھا تاہم اسے سیکیورٹی اداروں نے ناکام بنا دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں