نواز۔ اوباما ملاقات: 'جوہری معاہدے کا امکان نہیں'

16 اکتوبر 2015
وزیر اعظم نواز شریف 3 روزہ سرکاری دورے پر 20 اکتوبر کو امریکہ پہنچیں گے—۔ فائل فوٹو/ اے پی
وزیر اعظم نواز شریف 3 روزہ سرکاری دورے پر 20 اکتوبر کو امریکہ پہنچیں گے—۔ فائل فوٹو/ اے پی

واشنگٹن: وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ آئندہ ہفتے پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف اور امریکی صدر براک اوباما کی ملاقات میں جوہری معاہدے پر بات ہوگی تاہم جوہری معاہدہ ہونے کا کوئی امکان نہیں۔

وزیر اعظم نواز شریف رواں ماہ 20 اکتوبر کو 3 روزہ دورے پر امریکا پہنچیں گے جہاں 22 اکتوبر کو ان کی امریکی صدر سے ملاقات ہوگی۔

امریکی میڈیا کی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نواز شریف کے دورے کے دوران امریکا، ہندوستان کی طرح پاکستان کو بھی جوہری معاہدے کی پیشکش کرسکتا ہے جس کے بعد پاکستان کے لیے بھی نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شامل ہونے کی راہ ہموار ہوجائے گی۔

وائٹ ہاؤس کے پریس سیکریٹری جوش ارنسٹ نے پریس بریفنگ کے دوران امریکی میڈیا میں چلنے والی خبروں کے حوالے سے کہا کہ عوامی سطح پر امریکا اور پاکستان کے درمیان جوہری معاہدے کے حوالے سے جو باتیں گردش کر رہی ہیں، حقیقت اس سے مختلف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور پاکستان جوہری سلامتی کی اہمیت کے حوالے سے مسلسل رابطے میں ہیں اور ان کے خیال میں نواز شریف اور براک اوباما کے درمیان ملاقات میں بھی یہ معاملہ زیر غور آئے گا۔

جوش ارنسٹ نے قندوز میں امریکی بمباری کا نشانہ بننے والے ہسپتال میں 'پاکستانی جاسوس' کی موجودگی کی خبروں کے حوالے سے کہا کہ انہیں اس حوالے سے کوئی علم نہیں ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ قندوز میں ایم ایس ایف کے زیر انتظام چلائے جانے والے ہسپتال میں امریکی طیاروں کی بمباری میں ہسپتال کے عملے اور مریضوں سمیت 22 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

امریکی میڈیا میں تجزیہ کاروں کے حوالے سے یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ بمباری کا نشانہ بننے والے ہسپتال میں ایک پاکستانی جاسوس بھی موجود تھا جو ہسپتال کو طالبان کی سرگرمیوں کو مربوط کرنے کے لیے استعمال کر رہا تھا۔

جوش ارنسٹ کا کہنا تھا کہ امریکی وزارت دفاع نے اس واقعے کے حوالے سے اب تک کوئی رپورٹ پیش نہیں کی ہے اور واقعے کی تحقیقات تاحال جاری ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں