'جارحیت کا جواب محدود جوہری ہتھیاروں سے'

اپ ڈیٹ 20 اکتوبر 2015
پاکستان کے سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری — فوٹو/ڈان نیوز اسکرین گریب
پاکستان کے سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری — فوٹو/ڈان نیوز اسکرین گریب

واشنگٹن: پاکستان کے سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری کا کہنا ہے کہ ہندوستان کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے پاکستان نے محدود اثرات والے جوہری ہتھیار تیار کرلیے ہیں۔

وزیراعظم نواز شریف کے دورہ امریکا کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے اعزاز چوہدری نے بتایا کہ اس دورے کے دوران پاکستان، امریکا کے ساتھ کسی بھی قسم کے جوہری معاہدے پر دستخط نہیں کرے گا۔

خیال رہے کہ وزیراعظم نواز شریف امریکا کے چار روزہ دورے کے دوران 22 اکتوبر کو امریکی صدر باراک اوباما سے ملاقات کریں گے.

رپورٹس کے مطابق اوباما انتظامیہ پاکستان پر جوہری معاہدے پر دستخط کروانے کے لیے دباؤ ڈالے گی، جسے قبول کرنے سے پاکستان جوہری سپلائرز گروپ کا حصہ نہیں بن سکے گا۔

پاکستان کے سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ ’ہمارا جوہری پروگرام صرف ایک رخی ہے، تاکہ ہندوستان کو جارحیت سے قبل ہی روکا جائے۔ اس کا مقصد جنگ کو شروع کرنا نہیں، بلکہ اپنا تحفظ کرنا ہے۔‘

'کولڈ اسٹارٹ ڈاکٹرائن' کی تفصیلات بتاتے ہوئے اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ ہندوستان اس حکمت عملی پر عمل درآمد کرتے ہوئے پہلے ہی اپنی چھاؤنیاں پاکستانی سرحد کے قریب تر لے چکا ہے۔ یہ حکمت عملی ہندوستان کو اپنے روایتی ہتھیاروں سمیت دیگر گاڑیوں اور ایندھن کی فراہمی کو پاکستان کے قریب لانے میں مدد دے گی۔

انھوں نے بتایا کہ پاکستان کے محدود اثرات والے جوہری ہتھیار ہندوستان کو پاکستان کے خلاف جنگ چھیڑنے میں مشکلات پیدا کردیں گے، خاص کر ایسی صورت میں جبکہ اُن کی جوہری طاقت محدود ہے۔

پاکستان کے سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمارا یہ ماننا ہے کہ جب آپ کے پاس جوہری طاقت موجود ہو تو آپ کو جنگ کے لیے سازگار ماحول نہیں پیدا کرنا چاہیے، کیونکہ جنگ واحد انتخاب نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ ’ہم نے ہندوستان کا پیدا کیا ہوا خلا پُر کیا ہے اور ہم ایسا کرنے کا حق رکھتے ہیں۔‘

امریکی میڈیا میں آنے والی رپورٹس کے مطابق واشنگٹن چاہتا ہے کہ پاکستان اپنے ٹیکٹیکل ہتھیاروں کے حوالے سے موجود حکمت عملی کو روکے کیونکہ یہ جنوبی ایشیاء میں جوہری جنگ کے آغاز کا باعث بن سکتے ہیں.

امریکا سے جوہری معاہدے کے لیے پاکستان کی شرائط کے حوالے سے سوال کے جواب میں اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ ’ہم جوہری معاہدے پر دستخط نہیں کریں گے، کسی بھی قسم کے معاہدے پر نہیں۔ ‘

اعزاز چوہدری نے کہا کہ پاکستان بحیثیت جوہری طاقت اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی جانتا ہےاور اس کی جانب سے ایٹمی تنصیبات کی حفاظت کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کو بین الاقوامی طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ’پاکستان میں ایک بھی جوہری حادثہ نہیں ہوا، ہمارے پاس انتہائی سخت ایکسپورٹ کنٹرول سسٹم موجود ہے اور ہم اپنے اس ریکارڈ پر فخر محسوس کرتے ہیں۔‘

ایک سوال کے جواب میں عزاز چوہدری نے کہا کہ ہندوستان کو جوہری سپلائرز گروپ میں شامل کرنے کی امریکی پالیسی ’امتیازی‘ ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ’ہم امریکا کے غیر امتیازی نقطہ نظر کی حوصلہ افزائی کریں گے جو متوازی نقطہ نظر ہے۔‘

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

Munir Dar Oct 20, 2015 11:00am
Pakistan Ko har haal ma apni hafazet krne ha. Joharee Hathyaar istamal krna ke Zaroorat ke soorat ma ksi be Hitchkachaht ka mozahira ne krna chaheya.
Syed Oct 20, 2015 11:33am
Well said!