دبئی: امریکی خبر رساں ادارے (اے پی) کے اعداد و شمار کے مطابق سانحہ منیٰ میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 2 ہزار 177 تک جاپہنچی ہے۔

سانحے میں جاں بحق ہونے والوں کے حوالے سے یہ اعداد و شمار 180 میں سے ان 30 ممالک کے سرکاری میڈیا رپورٹس اور حکام کے بیانات کو سامنے رکھ کر مرتب کیے گئے ہیں، جن کے شہری رواں سال حج کے لیے گئے تھے۔

اعدادو شمار کے مطابق سانحے میں جاں بحق ہونے والے حجاج میں سب سے زیادہ تعداد ایران کی ہے جس کے 465 حاجی جاں بحق ہوئے جبکہ مالی کے 254، نائجیریا کے 199، کیمرون 76، نائیجر 72، سنیگال کے 61، آئوری کوسٹ کے 52 اور بینن کے 52 حاجی سانحے میں جاں بحق ہوئے.

سانحے میں جاں بحق ہونے والے دیگر ممالک میں مصر کے 182، بنگلہ دیش کے 137، انڈونیشیا کے 126، ہندوستان کے 116، پاکستان کے 102، ایتھوپیا کے 47، چاڈ کے 43، موروکو کے 36، الجیریا کے 33، سوڈان کے 30، برکینا فاسو کے 22، تنزانیہ کے 20، سومالیہ کے 10، کینیا کے 8، گھانا کے 7، ترکی کے 7، میانمار کے 6، لیبیا کے 6، چین کے 4، افغانستان کے 2 جبکہ اردن اور ملائشیا کے ایک، ایک حاجی شامل ہیں.

سانحہ منیٰ 24 ستمبر کو رمی کے دوران بھگڈر مچنے سے پیش آیا تھا جس میں جاں بحق ہونے کے ساتھ ساتھ مختلف ممالک کے سیکڑوں افراد لاپتہ بھی ہوگئے جن کی حادثے کے تقریباً ایک ماہ بعد بھی تلاش جاری ہے۔

سعودی حکام کی جانب سے حادثے کے دو دن بعد 26 ستمبر کو 769 افراد کے جاں بحق ہونے اور 934 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی تھی تاہم اس کے بعد حکام نے ہلاکتوں میں اضافے اور زخمیوں کے حوالے سے کوئی تصدیق نہیں کی۔

مزید پڑھیں : سانحہ منیٰ: جاں بحق حجاج کی تعداد 769 ہو گئی

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق اتوار کی شب سعودی ولی عہد اور وزیر داخلہ محمد بن نایف عبد العزیز کی زیر صدارت منیٰ حادثے کے حوالے سے اجلاس ہوا تاہم اس میں بھی سانحے میں جاں بحق ہونے والوں کے حوالے سے نئے اعداد و شمار پیش نہیں کیے گئے۔

خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی جانب سے حج کے دوران پیش آنے والے تاریخ کے بدترین سانحے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

منیٰ حادثے سے قبل رواں سال ہی مکہ معظمہ میں کرین حادثہ بھی پیش آیا تھا جس میں 111 عازمین جاں بحق ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : سانحہ منیٰ : جاں بحق پاکستانیوں کی تعداد 102 ہوگئی

ایران کی جانب سے منیٰ حادثے کے بعد حج کے تمام انتظامات کسی آزاد باڈی کو دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا جسے سعودی عرب نے یکسر مسترد کردیا تھا۔

ایران نے سانحے کی ذمہ داری سعودی شاہی خاندان پر ڈالتے ہوئے کہا کہ حادثہ بدانتظامی کی وجہ سے پیش آیا جبکہ سانحے میں جاں بحق ہونے والوں کی اصل تعداد بھی چھپائی جارہی ہے۔

یہ پڑھیں : حج کے دوران پیش آنے والے سانحات

ایرانی حکومت کے مطابق سانحے میں 4 ہزار 700 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تاہم اس حوالے سے ایران کی جانب سے کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا۔

واضح رہے کہ سانحہ منیٰ میں اب تک 100 سے زائد پاکستانی حجاج کے جاں بحق ہونے کی بھی تصدیق ہوچکی ہے۔

حادثے کے نتیجے سیکٹروں پاکستانی حجاج بھی لاپتہ ہوئے جن کی تلاش تاحال جاری ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں