شام: جنگ بندی، سیاسی اقتدارکی منتقلی کے شیڈول پر اتفاق

15 نومبر 2015
ویانا میں ہونے والے اس اجلاس میں 20 سے زائد ممالک کے رہنماؤں نے شرکت کی–اے ایف پی۔
ویانا میں ہونے والے اس اجلاس میں 20 سے زائد ممالک کے رہنماؤں نے شرکت کی–اے ایف پی۔

ویانا: آسٹرین دارالحکومت ویانا میں ہونے والے اجلاس کے دوران شام میں جنگ بندی اور سیاسی اقتدار کی منتقلی کے شیڈول پر اتفاق کرلیا گیا۔

ویانا میں امریکا اور روس سمیت انیس ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان شام کے معاملے پر مذاکرات ہوئے۔

مذاکرات کے بعد نیوز کانفرنس میں روسی وزیرخارجہ نے کہاکہ روس نےشام میں عبوری حکومت کے قیام اور انتخابات کی تجویز دی تھی جس پر غور کرتے ہوئے شام میں چھ ماہ کے دوران عبوری حکومت اور اٹھارہ ماہ میں انتخابات کرانے پر اتفاق ہوگیا ہے۔

مزید پڑھیں: 'پیرس حملے 3 ٹیموں نے کیے'

اجلاس میں شامل ممالک نے اتفاق کیا کہ انتخابات شام کے نئے آئین کے تحت اور اقوام متحدہ کے زیر نگرانی منعقد کیے جائیں گے۔

امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا کہ شامی مسئلہ کےمنفی اثرات پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رہے ہیں لہٰذا مذاکرات نے شام میں اقوام متحدہ کے زیر نگرانی فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ یہ پیشرفت ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب پیرس میں ہونے والے حملوں میں 129 افراد کی ہلاکت اور 350 سے زائد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیرس میں 6 مقامات پر حملے، 129 افراد ہلاک

ان حملوں کی ذمہ داری شام اور عراق کی شدت پسند تنظیم 'داعش' نے قبول کی تھی۔

8 حملہ آوروں میں سے 7 نے خود کش دھماکے کیے تھے جبکہ ایک حملہ آور پولیس کا نشانہ بنا تھا۔

داعش نے پیرس حملوں کی ایک وجہ شام میں فرانس کی فضائی کارروائی کو بھی قرار دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں