اسلام آباد: پاکستان کے دفتر خارجہ نے ہندوستان کو ایک بار پھر دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے تعاون کی پیش کش کی ہے۔

ہندوستانی پنجاب میں پٹھان کوٹ ایئربیس پر دہشت گردوں کے حملے کی مزمت کرتے ہوئے پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ کا کہنا تھا کہ ’خطے سے دہشت گردی کی لعنت کو مکمل ختم کرنے کے لیے پاکستان تاحال ہندوستان اور دیگر ممالک کے ساتھ اشتراک کے لیے پُر عزم ہے‘۔

دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ حالیہ دنوں میں دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی رابطوں سے پیدا ہونے والی خیر سگالی میں اضافے کی اُمید کرتے ہیں۔

واقعے کی مزمت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان، پٹھان کوٹ میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعے کی مزمت کرتا ہے، جس میں قیمتی جانیں ضائع ہوئی ہیں‘۔

ترجمان نے کہا کہ ’ہم ہندوستانی حکومت، عوام اور متاثرہ خاندانوں سے دکھ اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں اور زخمیوں کی فوری اور مکمل صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں‘۔

مزید پڑھیں: ہندوستان: ایئر بیس کو حملہ آوروں سے چھڑانے کا آپریشن مکمل

یہ واضح رہے کہ اس حملے کی تفتیش سے قبل ہی پاکستان کی جانب انگلیاں اٹھنا شروع ہوگئی تھیں اور ہندوستان کے نائب وزیر داخلہ کرن کا کہنا تھا کہ ’ہمارے پاس قابل بھروسہ اطلاعات ہیں کہ اس حملے کو سرحد پار عناصر نے اسپانسر کیا‘۔

ہندوستان کا دعویٰ ہے کہ حملے میں پاکستان میں موجود کالعدم تنظیم جیش محمد کا نیٹ ورک ملوث ہے۔

دوسری جانب ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی نے حملے پر انتہائی محتاط انداز میں تبصرہ کرتے ہوئے اس کے ذمہ دار ’انسانیت کے دشمن ہیں جو کہ ہندوستان کی ترقی کو نہیں دیکھ سکتے‘۔

یاد رہے کہ پاکستان اور ہندوستان کے خارجہ سیکریٹریز دونوں ممالک کی جانب سے دوبارہ بات چیت کے آغاز کیلئے ہونے والے اتفاق کے بعد اس عمل کے طریقہ کار اور وقت پر بحث کے لیے آئندہ دو ہفتوں میں ملاقات کرنے والے ہیں۔

یہ بھی یاد رہے کہ اسلام آباد اور نئی دہلی نے قومی سیکیورٹی کے مشیروں (این ایس اے) کی سطح پر دہشت گردی پر بات چیت کے عزم کا اظہار کیا تھا جسے ’دو طرفہ جامع مذاکرات‘ کا نام دیا گیا۔

تاہم ذرائع کے مطابق پاکستان، دہشت گردی کے خدشات پر بات کو چیت کو این ایس اے لیول سے کم داخلہ یا ہوم سیکریٹرز کے لیول پر کرنے کی تجویز کے بارے میں سوچ رہا ہے۔ جو کہ اب ناممکن نظر آرہی ہے۔

پٹھان کوٹ حملے کے فوری بعد ہندوستان کی جانب سے اٹھائی جانے والی انگلیاں اس بات کی نشاندہی کررہی ہیں کہ یہ واقعہ دوونوں ممالک کے خارجہ سیکریٹرز کی سطح کے مذاکرات کے ماحول پر اثر انداز ہوگا۔

یہ خبر 3 جنوری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.

تبصرے (0) بند ہیں