پشاور: خیبرپختونخوا اپیکس کمیٹی نے پشاور ڈویژن کمشنر کو ضلع چار سدہ میں باچاخان یونیورسٹی پر ہونے والے حملے سے قبل سیکیورٹی کے انتظامات کی تحقیقات کی ہدایت کردی ہے.

گورنر ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں باچا خان یونیورسٹی پر دہشت گردوں کے حملے کے دوران مجموعی سیکیورٹی صورت حال اور صوبے میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کی صدارت گورنر خیبر پختونخوا مہتاب احمد خان نے کی جبکہ دیگر شرکاء میں وزیراعلیٰ پرویز خٹک، کورکمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمٰن اور دیگر حکام موجود تھے۔

مزید پڑھیں: چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی پر حملہ، 20 ہلاک

اجلاس کے بعد جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ 'یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ پشاور ڈویژن کے کمشنر کی قیادت میں ایک کمیٹی حملے کے دن کی سیکیورٹی صورت حال کی تحقیقات کرے گی'۔

اجلاس کے دوران صوبے اور فاٹا میں امن و امان کی مجموعی صورت حال اور نیشنل ایکشن پلان پر جاری پیش رفت پر بھی بات چیت کی گئی، خاص طور پر 20 جنوری کو یونیورسٹی پر ہونے والے حملے کے حوالے سے جس میں 21 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

مذکورہ کمیٹی سیکیورٹی انتظامات کے دوران غفلت اور کمزوریوں کے حوالے سے تحقیقات کرے گی اور ذمہ داران کا تعین کر کے 5 روز میں رپورٹ جمع کروائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: چارسدہ حملے کی اہم معلومات مل گئیں، فوج

اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے بھر کے تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا جائے گا اور کوتاہیوں کی صورت میں سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

اجلاس کے شرکاء کو باچا خان یونیورسٹی حملے میں ملوث ملزمان اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

اپیکس کیمٹی نے یہ فیصلہ بھی کیا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سرحدوں کے انتظامات سے متعلق مسائل کو جلد سے جلد ختم کیا جائے گا اور 1125 ایمرجنسی ہیلپ لائن دن میں 24 گھنٹے کام کرے گی۔

مزید پڑھیں: سانحہ چارسدہ:'حملہ آورخودکش جیکٹس کے بغیر تھے'

اپیکس کمیٹی نے عوام سے اپیل کی کہ مشتبہ افراد اُن کے کاموں پر نظررکھیں اور اس کی اطلاع ہیلپ لائن کے ذریعے کی جائے۔

یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ فرنٹیئر کانسٹبلری (ایف سی) کے مسائل کو حل کرنے اور نیشنل ایکشن پلان کو موثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے وفاقی حکومت کو سمری بھیجی جائے گی۔

کمیٹی نے اس اُمید کا اظہار کیا کہ وفاقی حکومت اس حوالے سے ٹھوس اقدامات اٹھائے گی۔

یہ خبر 23 جنوری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں