کراچی: کراچی کے ایک نجی اسکول پر جمعہ کو ہونے والا ’بم حملہ‘ دراصل وہاں پڑھنے والے کچھ طالب علموں کا مذاق نکلا۔

ڈی آئی جی ویسٹ فیروز شاہ نے پیر کو بتایا کہ نارتھ ناظم آباد میں ایجوکیٹرز کیمپس-1 کی انتظامیہ نے کچھ بچوں کو فیس کی ادائیگی نہ ہونے پر امتحان میں بیٹھنے سے روک دیا تھا۔

اس پر یہ بچے منصوبہ بندی کرتے ہوئے ازراہ مذاق ایک فائر کریکر اسکول لے آئے ، جس کےپھٹنے سے زوردار دھماکے کی آواز پیدا ہوئی۔

ڈی آئی جی نے بتایا کہ پولیس نے کریکر پھٹنے سے زخمی ہونے والے ایک بچے کو تحقیقات کیلئے حراست میں لے لیا تو اس نے اعتراف کیا کہ وہ اور کچھ دوسرے بچے اسکول میں کریکر لے کر آٗئے جو ’غلطی سے چل‘ گیا۔

خیال رہے کہ جمعہ کو گلشن اقبال میں ایک پولیس اسٹیشن، کریم آباد میں لڑکیوں کے ایک کالج اور اس اسکول میں کم شدت کے دھماکے رپورٹ ہوئے تھے۔

فیروز شاہ نے بتایا کہ حقیقت سامنے آنے کے بعد اور کم عمری کی وجہ سے پولیس حراست میں لیے جانے والے پانچوں طالب علموں کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت کارروائی ممکن نہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں