کراچی: سپریم کورٹ کی جانب سے بیرون ملک سفر پر عائد پابندی ختم ہونے کے کچھ گھنٹوں بعد سابق فوجی صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی علاج کیلئے بیرون ملک متوقع روانگی ملتوی ہو گئی۔

چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے بدھ کو مشرف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھنے کا حکم سنایا۔

وفاقی حکومت نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی تھی، جسے آج مسترد کر دیا گیا۔

عدالتی فیصلے کے بعد بدھ کو رات گئے میڈیا پر مشرف کی ایک نجی ایئر لائن سے متوقع دبئی روانگی کی خبریں سامنے آنے لگیں، تاہم، سابق صدر کراچی کے جناح انٹرنیشل ائیرپورٹ نہیں پہنچے۔

مشرف ریڑھ کی ہڈی کے علاج کے لئے بیرن ملک جانے کے خواہش مند ہیں۔

ڈان نیوز نے آل پاکستان مسلم لیگ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ سابق صدر کی بیرون ملک روانگی کے لئے تمام تیاریاں مکمل ہیں۔

آج سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے موقف اپنایا تھا کہ ان کے موکل کی طبیعت انتہائی ناساز ہے اور ان کا علاج کے لیے بیرون ملک جانا ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سندھ ہائی کورٹ کا مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم

اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ نے دلائل دیئے کہ سابق صدر کے خلاف کئی مقدمے زیر سماعت ہیں، اس لیے ان کا نام ای سی ایل سے نکالنا مقدمات کی سماعت کو متاثر کرسکتا ہے۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد وفاق کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔

مزید پڑھیں : مشرف کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کی درخواست

واضح رہے کہ غداری کیس میں خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو 31 مارچ کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کر رکھا ہے۔

سندھ ہائی کورٹ نے جون 2014 میں مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔ اس پر وفاقی حکومت نے فیصلہ معطل کرنے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم معطل

وفاق کی درخواست پر 23 جون 2014 کو سپریم کورٹ نے فیصلہ ہونے تک سندھ ہائی کورٹ کا حکم معطل کردیا تھا۔

یاد رہے کہ وزارت داخلہ نے 5 اپریل 2013 کو پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں ڈالا تھا، جس پر پرویز مشرف نے 6 مئی 2014 کو اپنا نام ای سی ایل سے نکلوانے کے لئے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Khan Yousafzai Mar 16, 2016 11:40pm
عدالت کا فیصلہ تسلیم کرنا ھوگا لیکن عدالت نے فیصلہ عجلت میں کیا جب عدالت کو معلوم ھوگیا تھا کہ ملزم کے حلاف سنگین قسم کےالزامات پر مقدمے درج ھیں جس میں قتل اور غداری جیسے مقدمے بھی شامل ھیں اسی صورت میں ملزم کو باہر جانے کی اجازت کیسے دی جاسکتی ھے لیکن عدالت نے یہ بھی نہیں کہا کہ ملزم کو باہر جانے سے نہیں روکنا چاہئے اگر حکومت چاہتی ھے کہ مشرف کا ملک سے باہر جانا مقدموں پر اثرانداز ھوسکتا ھے تو ملزم کا نام ای سی ایل میں دوبارہ ڈالا جاسکتا ھے