اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ تحفظِ نسواں ایکٹ میں کوئی غلطی ہے تو نشاندہی کی جائے، حکومت اس میں ترمیم کیلئے تیار ہے۔

اس ایکٹ کو گزشتہ ماہ صوبہ پنجاب کی اسمبلی نے منظور کیا تھا جس کا مقصد خواتین کے خلاف گھریلو، نفسیاتی اور جنسی تشدد کو روکنا ہے۔

مزید پڑھیں: تحفظ خواتین ایکٹ کیخلاف وفاقی شرعی عدالت سے رجوع

ایکٹ میں خواتین کے لیے ہاٹ لائن، پناہ گاہیں اور ضلعی سطح پر تحقیقاتی پینلز تشکیل دینے کا مطالبہ کیا گیا جبکہ ایکٹ کے تحت ملزمان کو جی پی ایس بریسلٹ پہننے ہوں گے۔

ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد میں آن لائن ڈرائیونگ لائسنس ویری فکیشن سسٹم کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر اطلاعات نے پشاور میں دہشت گردی کے واقعہ کو بزدلانہ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے، ضرب عضب کے ذریعے دہشت گردوں کی جڑیں کاٹی جا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’تحفظ خواتین ایکٹ‘ اسلامی نظریاتی کونسل میں مسترد

وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ پنجاب میں تحفظِ نسواں بل اگر غیر اسلامی ہے تو تنقید کرنے والے خامیاں سامنے لائیں، حکومت ترمیم کیلئے تیار ہے۔

پرویز رشید کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پر الزامات کی تحقیقات کے لئے وزیر داخلہ چوہدری نثار کی ہدایت پر بنائی گئی کمیٹی اپنا کام کر رہی ہے، کمیٹی کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد ہی کوئی ایکشن لیا جاسکے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سرفراز مرچنٹ نے معلومات دینے کیلئے حامی بھرلی ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں