بدین : صوبہ سندھ کے ضلع میرپور خاص کے علاقے ڈگری میں 20 سالہ لڑکی کے ریپ کے الزام پر معطل ہوکر گرفتارہونے والا اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) ڈگری محمد اسلم جمالی حیرت انگیز طور پر پولیس کی حراست سے فرار ہوگیا.

میرپور خاص کے سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) عثمان غنی نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ لاہور کے علاقے گڑھی شاہو کی رہائشی 20 سالہ لڑکی کی شکایت پر ایس ایچ او محمد اسلم جمالی کے خلاف پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ376 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی.

انھوں نے مزید بتایا کہ مذکورہ ایس ایچ او کو گرفتار کرکے تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا.

حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ 20 سالہ لڑکی ذہنی معذورہے۔

مقامی افراد کے مطابق مذکورہ لڑکی کچھ دن قبل لاہور کے علاقے گڑھی شاھو سے اپنے رشتے داروں کے پاس ڈگری آئی تھی اور کچھ مقامی لوگوں کے تنگ کرنے پر جمعے کی رات ایس ایچ او جمالی کے پاس شکایت درج کروانے کے لیے گئی تھی.

مزید پڑھیں:گینگ ریپ کیس ختم کرنے پر 30 من گندم کا معاوضہ

ایس ایس پی عثمان غنی کے مطابق جب ہفتے کی صبح وہ ڈگری پولیس اسٹیشن پہنچے تو مبینہ طور پر ریپ کا شکار لڑکی نے ان سے رابطہ کیا اور ایس ایچ او کے خلاف ریپ کی شکایت درج کروائی.

عثمان غنی نے بتایا کہ متاثرہ لڑکی ذہنی معذور معلوم ہوتی ہے، جسے میرپور خاص میں میڈیکل چیک اپ کے لیے بھیجا گیا.

ان کا کہنا تھا کہ وہ اس کیس کو خود دیکھ رہے ہیں اور ملزم سزا سے نہیں بچ سکے گا.

یہ بھی پڑھیں:گینگ ریپ کی شکارخاتون کاسپریم کورٹ سے رجوع

ساتھ ہی ان انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انھوں نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس سندھ اے ڈی خواجہ سمیت دیگر اعلیٰ حکام کو بھی واقعے سے مطلع کردیا جبکہ ایس پی سیٹلائٹ ٹاؤن جان محمد مغیری کو تفتیشی افسر مقررکرکے 3 دن میں واقعے کی رپورٹ طلب کرلی.

ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ پولیس اس بات کی بھی تحقیقات کر رہی ہے کہ متاثرہ لڑکی لاہور سے ڈگری کس طرح پہنچی.

دوسری جانب ویمن ایکشن فورم کی حسینہ مسرت شاہ اور خواتین کے حقوق کے حوالے سے سرگرم دیگر خواتین کی جانب سے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے.

ریپ کے الزام میں گرفتار ایس ایچ او پولیس حراست سے فرار

بعدازاں یہ خبر سامنے آئی کہ ذہنی معذور لڑکی کے ساتھ ریپ کے الزام میں گرفتار ڈگری پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او محمد اسلم جمالی پولیس حراست سے فرار ہوگئے ہیں۔

ایس ایس پی میرپور خاص غنی صدیقی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈگری پولیس اسٹیشن پہنچ کر 4 پولیس اہلکاروں غلام فاروق، وزیر علی شیر، محمد سلیم، علی سومرو کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے اور ڈی ایس پی سیٹالائٹ ٹاؤن جان محمد کو معطل کرنے کا حکم دیا ۔

یاد رہے کہ ڈی ایس پی جان محمد اس سے مذکورہ کیس کی تفتیشی ٹیم کے افسر تھے۔

اس موقع پر ایس ایس پی میرپور خاص غنی صدیقی نے ڈان سے بات چیت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ایف آئی آر میں ملزم قرار دیئے جانے والے افراد کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ لاہور سے تعلق رکھنے والی متاثرہ لڑکی میرپور خاص پولیس کی حفاظت میں ہے۔

انھوں ںے بتایا کہ کیس میں ڈرامائی تبدیلی کے بعد وہ خود مذکورہ واقع کی تحقیقات کررہے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں