کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے دو سابق عہدیداروں نے پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) میں شمولیت اختیار کرلی۔

سابق اراکین رابطہ کمیٹی سیف یار خان اور عطااللہ کرد نے مصطفیٰ کمال کے ہمراہ کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران ایم کیو ایم چھوڑنے کا اعلان کیا۔

اس موقع پر سیف یار خان نے کہا کہ حکومت کی ذمےداری ہے کہ ’’را‘‘کے معاملے کو دیکھے۔

مزید پڑھیں: رکن اسمبلی پی ٹی آئی مصطفیٰ کمال کی پارٹی میں شامل

سیف یار خان اور عطااللہ کرد نے مصطفیٰ کمال کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا—ڈان نیوز۔
سیف یار خان اور عطااللہ کرد نے مصطفیٰ کمال کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا—ڈان نیوز۔

ان کا کہنا تھا کہ 30 سال ایم کیو ایم کے ساتھ وفاداری نبھائی تاہم قائد الطاف حسین کے ساتھ رہ کر صرف نقصان اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ لندن میں بیٹھے لوگ کارکن نہیں ملازم ہیں۔

'کھانے کا فیصلہ بھی قائد ایم کیو ایم کرتے تھے کہ کیا پکے گا'

مزید پڑھیں: 'الطاف حسین سے 25 سال کا حساب لوں گا'

اس موقع پر پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے دونوں رہنماؤں کو پارٹی میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ کل باغ جناح میں جلسے کےلیے کمیٹیاں بنادی گئی ہیں۔

مزید جانیں: ایم کیو ایم کا ایک اور رہنما 'باغی'

انہوں نے کہا کہ سیف یارخان قید میں رہے اور مشکلات برداشت کیں۔

کمال کے انکشافات

خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی حفیظ الدین حالیہ دنوں میں بننے والی نئی پی ایس پی میں شامل ہو گئے تھے۔

کراچی کے سابق میئر (سٹی ناظم) اور ایم کیو ایم کے سابق رہنما مصطفیٰ کمال نے 3 مارچ کو ایم کیو ایم کے منحرف رہنما انیس قائم خانی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم قائد الطاف حسین پر سنگین نوعیت کے الزامات لگائے تھے۔

یہ بھی جانیں: مصطفیٰ کمال کا ایم کیو ایم پر پابندی کا مطالبہ

مصطفیٰ کمال کی نئی جماعت 'پاک سرزمین پارٹی' میں بعد ازاں ایم کیو ایم کے سینئر رہنماؤں رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر صغیر احمد ، رضا ہارون ، افتخار عالم ، وسیم آفتاب، انیس ایڈووکیٹ، محمد علی بروہی، بلقیس مختار، سید وحید الزماں، محمد رضا عابدی، اشفاق منگی اور افتخار احمد رندھاوا شامل ہو چکے ہیں۔

سابق میئر کراچی کی جانب سے مزید افراد کے شامل ہونے کا دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے، ایم کیو ایم کے رہنماؤں کی پی ایس پی میں شمولیت کے بعد متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے مصطفیٰ کمال کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

یہ بھی جانیں: 'الطاف حسین نے را سےتحریری معاہدےکااعتراف کیا'

مصطفی کمال 2005 سے 2009 تک متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے کراچی کے نامزد ناظم رہے، ایم کیو ایم نے انھیں 2011 میں سینیٹ کا ٹکٹ جاری کیا تاہم اپریل 2014 میں وہ سینیٹ سے مستعفی ہو گئے اور اس کے بعد سے وہ پارٹی میں مکمل طور پر غیر فعال ہو گئے۔

پاکستان واپسی تک وہ دبئی میں پاکستان کی ایک بہت بڑی ریئل اسٹیٹ کمپنی میں ملازمت کر رہے تھے۔

دوسری جانب انیس قائم خانی ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر رہ چکے ہیں، 2013 کے بعد سے وہ پارٹی میں غیر فعال شمار کیے جاتے ہیں جبکہ ڈاکٹر عاصم حسین کیس میں ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں