ہیلری کلنٹن کو درکار ارکان کی حمایت حاصل

اپ ڈیٹ 07 جون 2016
ہیلری کلنٹن — فوٹو: رائٹرز
ہیلری کلنٹن — فوٹو: رائٹرز

لاس اینجلس: امریکا کی سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار بننے کی نامزدگی حاصل کرنے کے لیے پارٹی کے درکار ارکان کی حمایت حاصل کرلی۔

نامزدگی حاصل کرنے کے بعد ہیلری کلنٹن امریکا کی اہم سیاسی جماعت کی جانب سے پہلی خاتون امیدوار بن جائیں گی۔

امریکی خبر رساں ایجنسی ’اے پی‘ کے مطابق ہیلری کلنٹن نے برنی سینڈرز کے مقابلے میں 2 ہزار 383 ڈیلی گیٹس کی مطلوبہ حمایت حاصل کی، جن میں ایک ہزار 812 ڈیلی گیٹس اور 571 سپر ڈیلی گیٹس کی حمایت شامل ہے۔

ہیلری کلنٹن نے پورٹو ریکو کے پرائمری انتخاب میں بڑے مارجن سے فتح حاصل کرنے کے بعد سپر ڈیلی گیٹس کی آخری لمحات میں حمایت حاصل کی۔

دوسری جانب ہیلری کلنٹن کے پارٹی حریف برنی سینڈرز نے ڈیموکریٹ کنونشن تک انتخابی مہم جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

انھوں نے کہا ہے کہ سپر ڈیلی گیٹس کے ووٹ ہیلری کے کھاتے میں ڈالنا ٹھیک نہیں اور وہ جولائی میں ہونے والے کنونشن تک لوگوں کی رائے تبدیل کرنے کی کوشش کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: بلاول کو ایکشن میں دیکھ کر ہیلری کلنٹن خوش

اپنی صدارتی نامزدگی کے دعوے کے بعد امریکی ریاست کیلی فورنیا میں ریلی کے دوران اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے ہیلری کلنٹن کا کہنا تھا کہ وہ ایک تاریخی لمحے کے بہت قریب ہیں، لیکن دیگر 6 ریاستوں میں منگل کو ہونے والے انتخابات کے لیے ابھی اور کام کرنا باقی ہے، اور ہم ایک، ایک ووٹ کے لیے جان لڑا دیں گے۔

امریکا کے نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹک اور ری پبلکن امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوگا۔

ری پبلکن کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی نامزدگی یقینی ہے، کیونکہ پرائمری انتخابات میں انہوں نے اپنے ہم جماعت حریفوں سے بڑے مارجن سے کامیابی حاصل کی۔

لیکن ڈونلڈ ٹرمپ اپنے متنازع، بالخصوص مسلمانوں کے خلاف بیانات کے حوالے سے مشہور ہیں۔

مزید پڑھیں: ’ڈونلڈ ٹرمپ اب عیسائی نہیں رہے‘

کچھ عرصہ قبل صدارتی امیدواروں کے درمیان مباحثے کے ایک پروگرام میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ اپنی اس بات پر قائم ہیں کہ عالمِ اسلام کی اکثریت امریکا سے سخت نفرت کرتی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ اس سے قبل بھی اسلام اور مسلمانوں کے خلاف کئی بیانات دے چکے ہیں، جن پر انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

ایک بیان میں انہوں نے مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کرنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ ری پبلکن پارٹی کے یقینی امیدوار

دو روز قبل ایک اور متنازع بیان میں ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی مسلمان جج کو ان کے مقدمات کی سماعت کا موقع ملے تو وہ ان کے ساتھ غیر منصفانہ رویہ اختیار کرے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کے متنازع بیانات پر نہ صرف دنیا بھر میں بلکہ امریکا کے سیاسی رہنماؤں کی جانب سے بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا جبکہ ڈیموکریٹک رہنماؤں کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ صدر منتخب ہوگئے تو امریکا کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا۔

دوسری جانب اسلام اور مسلمانوں کے خلاف مسلسل بیانات پر کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس ڈونلڈ ٹرمپ کو عیسائیت سے خارج بھی قرار دے چکے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں