کراچی: سابق وزیراعظم شوکت عزیز نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف اور پاکستان پیپلز پارٹی کی اس وقت کی سربراہ بے نظیر بھٹو 2008 کے عام انتخابات سے قبل موجودہ وزیراعظم اور مسلم لیگ نواز کے سربراہ نواز شریف کی وطن واپسی کے حق میں نہیں تھے۔

جیو نیوز کے پروگرام 'آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ' میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنوبی اور وسطی ایشیا کے اس وقت کے امریکی سیکرٹری رچرڈ باؤچر نے انہیں بتایا کہ مشرف اور بے نظیر چاہتے تھے کہ 'مقابلے سے بچنے کے لیے' نواز شریف کو پاکستان واپس نہ آنے دیا جائے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اکتوبر 1999 کے مارشل لاء کے بعد امریکی صدر بل کلنٹن نے مشرف کو محتاط رہنے کی ہدایت دی تھی جبکہ امریکا اور سعودی عرب چاہتے تھے کہ حکومت ایسا کوئی قدم نہ اٹھائے جس سے کسی کی جان کو خطرہ ہو۔

انہوں نے بتایا کہ حتمی معاہدہ تب ہوا جب لبنان کے سابق وزیراعظم رفقیق الحریری نے حکومت کو آگاہ کیا کہ سعودی نواز شریف کے ساتھ کیے جانے والے سلوک سے خوش نہیں ہیں۔

شوکت عزیز نے انٹرویو میں حال ہی میں شائع ہونے والی اپنی کتاب میں کیے جانے والے انکشافات کے حوالے سے سوالات کے جوابات دیے۔

انہوں نے بتایا کہ امریکا اور سعودی عرب دونوں کوشش کررہے تھے کہ نواز شریف کی زندگی کو کوئی خطرہ لاحق نہ ہو۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ مشرف چاہتے تھے کہ بے نظیر وزیراعظم بن جائیں اور وہ خود صدر۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

زیدی Jun 09, 2016 05:03am
کھاؤ پیو کھسکو کی خبر پر یقین نہیں کیا جا سکتا