کابل: افغانستان میں داعش کے حملے میں ضلعی پولیس چیف سمیت 5 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔

افغان خبر رساں ادارے خاما کی رپورٹ کے مطابق صوبہ ننگر ہار کے ہسکہ منا ضلع میں داعش کے حامی جنگجوؤں نے پولیس ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا، فائرنگ کے تبادلے میں 13 شدت پسند بھی مارے گئے۔

ہلاک ہونے والے ضلعی چیف کی شناخت شاہ محمود کے نام سے ہوئی ہے۔ حملے میں 6 پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

حملہ آوروں کی ہلاکت کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لیا،

خیال رہے حالیہ دنوں میں افغانستان میں طالبان کے ساتھ ساتھ داعش کے حملوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

افغان ایئرفورس کی کارروائی، طالبان کمانڈر قاری احمد ہلاک؟

افغانستان کے شمالی صوبے بغلان میں فضائی کارروائی میں طالبان کمانڈر قاری احمد کی ہلاکت کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

افغان خبر رساں ادارے خاما کی ایک اور رپورٹ کے مطابق جیٹ طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں 15 طالبان جنگجو مارے گئے۔

افغان نیشنل آرمی کی 209ویں شاہیں کور کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کارروائی صوبہ بغلان کے علاقے سرخ کوٹل دند گھوری میں کی گئی۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ حملے میں افغان طالبان کا ایک کمانڈر بھی ہلاک ہوا ہے جس کی شناخت قاری احمد کے نام سے ہوئی ہے۔

شدت پسندوں کے ٹھکانے سے زمینی فوج نے مارٹر گولے، راکٹ لانچر اور دو موٹر سائیکلیں بھی برآمد کیں۔

بیان کے مطابق شمالی صوبہ فریاب کے ضلع قیصر کے مخلتف گاؤں بھی دہشتگردوں سے پاک کرالیے گئے ہیں جبکہ اسلحہ و گولہ بارود بھی قبضے میں لے لیا گیا۔

واضح رہے کہ طالبان کے امیر ملا اختر منصور کی پاکستان میں ڈرون حملے میں ہلاکت اور نئے امیر ملا ہیبت اللہ کے تقرر کے بعد امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ طالبان مزید تقسیم ہوں گے جبکہ ان کے حملوں کی صلاحیت بھی کمزور ہوگی تاہم تاحال تجزیہ کاروں کی رائے درست ثابت نہیں ہو سکی ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں