فیس بک پر اکثر صارفین کی پرائیویسی کی خلاف ورزی کے الزامات لگتے رہتے ہیں، جیسے وہ صارفین کا آڈیو ڈیٹا اکھٹا کرکے اسے اشتہارات کے لیے استعمال کرتی ہے اور اب ایک بار پھر اس طرح کی رپورٹ سامنے آگئی ہے۔

برطانوی روزنامے ٹیلیگراف کے مطابق ایسی رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ فیس بک صارفین کے لوکیشن ڈیٹا کو ٹریک کرکے اسے نئے دوستوں کے لیے تجاویز پیش کرنے کے لیے استعمال کرتی ہے۔

فیس بک ماضی میں خود کہہ چکی ہے کہ لوکیشن ڈیٹا جیسے جن مقامات پر گئے اور جس جگہ رہ رہے ہیں وغیرہ سمیت دیگر عناصر کو فرینڈز سجیسٹ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

ان دیگر عناصر میں مشترکہ دوست، دفتری مقامات، تعلیمی درسگاہ اور نیٹ ورکس وغیرہ قابل ذکر ہیں۔

اس حوالے سے صارفین نے ٹوئٹر کے ذریعے مختلف شکایات بھی کی ہیں۔

یہ پہلی بار نہیں کہ صارفین کی جانب سے سوال کیا گیا ہے کہ فیس بک ان کی جانب سے دی جانے والی اجازت کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے پرائیویسی کی مداخلت کرتی ہے۔

دوسری جانب فیس بک کی جانب سے ان اطلاعات کی تردید بھی سامنے آگئی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ لوکیشن ڈیٹا ٹریکنگ ٹول کو نئے دوستوں کی تجاویز کے لےی استعمال نہیں کررہی۔

اس کا اب کہنا ہے کہ اب ڈیوائس کی لوکیشن اور پروفائل میں دی گئی لوکیشن کی معلومات کی بجائے صرف مشترکہ دوستوں، دفتری اور تعلیمی معلومات سمیت نیٹ ورکس کے ذریعے تجاویز دیتے ہیں۔

فیس بک کو لوکیشن ڈیٹا حاصل کرنے سے کیسے روکا جائے؟

آپ فیس بک کو اپنی لوکیشن کی ٹریکنگ کرنے سے روک سکتے ہیں بس ایپ میں دی جانے والی پرمیشن مین تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔

اینڈرائیڈ صارفین سیٹنگز میں جائیں وہاں اپلیکشن منیجر، فیس بک پرمیشنز میں جاکر لوکیشن آف کردیں۔

آئی او ایس صارفین سیٹنگز میں جاکر پرائیویسی، لوکیشن سروسز اور فیس بک میں جائیں، وہاں لوکیشن کے آپشن پر نیور کے آپشن کو کلک کرکے فیس بک کو ٹریکنگ سے روکا جاسکتا ہے، جبکہ پوسٹس میں لوکیشن ٹیگ کو رکھ کر سوشل نیٹ ورک کو ٹریکنگ سے روکنا چاہتے ہیں تو ' While using it ' کا آپشن منتخب کرلیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں