عراق میں داعش کا بم دھماکا، 115 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 03 جولائ 2016
بغداد کی مصروف مارکیٹ دھماکے کے بعد کھنڈر کا منظر پیش کررہی ہے—فوٹو / رائٹرز
بغداد کی مصروف مارکیٹ دھماکے کے بعد کھنڈر کا منظر پیش کررہی ہے—فوٹو / رائٹرز

بغداد: عراق کے دارالحکومت بغداد کے مصروف تجارتی مرکز میں شدت پسند تنظیم داعش کی جانب سے کیے گئے بم دھماکے میں 115 افراد ہلاک اور 160 سے زائد زخمی ہوئے۔

امریکی خبررساں ایجنسی اے پی کے مطابق وسطی بغداد کے کارادا ضلع میں کار میں نصب بارودی مواد پھٹنے سے 100 سے زائد افراد ہلاک اور 160 زخمی ہو گئے۔

دھماکا اس وقت ہوا جب لوگ روزہ افطار کرنے کے بعد اپنے اہلخانہ کے ہمراہ عید کی شاپنگ کیلئے بازاروں کا رخ کر رہے تھے۔

ہلاک ہونے والوں میں بڑی تعداد بچوں کی ہے جبکہ ملبے سے مسلسل مزید لاشیں نکالی جا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: داعش کیخلاف آپریشن:فلوجہ میں عراقی فوج کی پیش قدمی

ایک عینی شاہد کے مطابق دھماکے کے بعد قریبی کپڑوں اور موبائل فون کی دکانوں میں آگ لگ گئی۔

دھماکے کے کئی گھنٹوں کے بعد عراقی وزیر اعظم نے بھی جائے وقوعہ کا رخ کیا۔

دوسرا دھماکا مشرقی بغداد میں پیش آیا جہاں ایک دیسی ساختہ بم پھٹنے سے 15 افراد ہلاک اور 16 زخمی ہوئے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق داعش نے آن لائن بیان میں ان حملوں کی ذمے داری قبول کر لی ہے لیکن اس کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ پہلادھماکا بغداد کی ایک مصروف مارکیٹ میں ہوا،دھماکے کے بعد مارکیٹ میں واقع کئی دکانوں میں آگ لگ گئی، زخمیوں کو ایمبولنس کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا گیا، عراقی وزارت داخلہ کے مطابق مارکیٹ میں ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی ہے۔

مزید پڑھیں:عراق: داعش کے ہاتھوں ایک ماہ میں 1420 لوگ ہلاک

واضح رہے کہ عید قریب ہونے کی وجہ سے عراق کی مارکیٹوں میں بھی خریداروں کا بے پناہ رش ہے، شدت پسند تنظیم داعش عراق کے مختلف علاقوں پر قابض ہے تاہم حالیہ دنوں میں عراقی سیکیورٹی فورسز نے کئی علاقے داعش سے واپس لینے کا دعویٰ کیا تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں