اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی نے الیکشن کمیشن کے غیر فعال ہونے کے حوالے سے ازخود نوٹس لے لیا۔

جسٹس انور ظہیر جمالی نے الیکشن کمیشن کے غیر فعال ہونے کے حوالے سے ازخود نوٹس لیتے ہوئے اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کو 14 جولائی کو عدالت پیش ہونے کا نوٹس جاری کردیا۔

ازخود نوٹس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 2 رکنی بینچ کرے گا۔

چیف جسٹس نے ازخود نوٹس مختلف اخبارات میں شائع ہونے والی ان خبروں پر لیا جن میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن کے چاروں اراکین کی مدت ملازمت پوری ہونے کے بعد ان عہدوں پر تاحال تعیناتی نہیں کی گئی ہے۔

خبروں میں کہا گیا تھا کہ ممبران کی تقرریاں نہ ہونے کے باعث کمیشن اپنی آئینی ذمہ داریاں نبھانے سے قاصر ہے اور نتیجتاً قومی و صوبائی اسمبلیوں کی خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات کرانے سمیت کئی اہم درخواستیں التوا کا شکار ہیں، جبکہ الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرریوں کے حوالے سے قوانین پر عمل بھی نہیں کیا گیا۔

واضح رہے کے الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی اراکین گزشتہ ماہ اپنی مدت ملازمت پوری کرنے کے بعد مستعفی ہوگئے تھے۔

نئے ممبران کی تعیناتی کے لیے حکومت اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کے درمیان کئی بار رابطہ ہوا، لیکن تاحال ممبران کے ناموں پر اتفاق نہیں ہوسکا ہے۔

پاکستانی آئین کے مطابق الیکشن کمیشن کے اراکین کی تقرری کے لیے وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مشاورت ضروری ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں