اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے امریکا اور مغربی طاقتوں کی جانب سے مشرق وسطیٰ اور ایشیاء کے حوالے اختیار کیے گئے دوہرے معیار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

اسلام آباد میں ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ایشیاء کی اقتصادی اور پائیدار ترقی کے اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رضا ربانی نے کہا کہ ایشیاء کا مستقبل ایشیاء کی عوام کے ہاتھوں میں ہے۔

چیئرمین سینیٹ نے ہندوستان کی جانب سے وادئ کشمیر اور اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں انسانی حقوق کی صریحاً خلاف ورزیوں پر مغرب کی مشعل بردار 'انسانی حقوق کی تنظیموں' کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا۔

خیال رہے کہ ہندوستان کی جانب سے گذشتہ کئی دہائیوں سے کشمیری عوام پر تشدد اور ظلم و ستم جاری ہے اور حال ہی میں رواں ماہ کے آغاز میں ہندوستانی فورسز کے ہاتھوں کشمیری حریت پسند برہان وانی کی ہلاکت کے بعد وادئ میں ہونے والے مظاہروں میں کشمیریوں کو دبانے کیلئے طاقت کا بے دریغ استعمال کیا گیا، جس کے نتیجے میں 51 سے زائد کشمیری ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔

اسی طرح اسرائیل کی جانب سے بھی گذشتہ کئی دہائیوں سے فلسطینوں پر تشدد اور ظلم و ستم کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزیاں بھی عروج پر پہنچ چکی ہیں تاہم دونوں معاملات میں مغربی طاقتیں خاموش ہیں۔

یاد رہے کہ مذکور اجلاس کی میزبانی پاکستان سینیٹ کررہا ہے۔

رضا ربانی کا مزید کہنا تھا کہ مغرب کی جانب سے کی جانے والی تنقید کہ ایشیاء کی انضمام اس لیے ممکن نہیں کہ یہاں ثقافتی، مذہبی اور سماجی کھچاؤں موجود ہے، جو سچ نہیں، جیسا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ایشیا کی طاقت اتحاد سے ممکن ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بحیثیت پاکستانی، وہ مغرب کے دوہرے معیار کے گواہ ہیں کہ انھوں نے پاکستان میں آمریت کی سیاسی اور معاشی مدد کی تاہم سیاسی کارکنان کے حوالے سے غیر قانونی استغاثہ پر خاموشی اختیار کی۔

رضا ربانی کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے یہ ضروری ہے کہ ہم چیزوں کو درست سمت میں سوچیں، انھوں نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ ایشیائی پارلیمنٹ کے اصل مقاصد کے حصول کیلئے آگے بڑھیں، جس سے 'ایشیاء کا انضمام' ممکن ہوگا۔

انھوں نے تجویز پیش کی کہ ایشیائی پارلیمنٹ کے مقاصد کے حصول کیلئے ایشیائی ممالک کے 7 سے 8 گروپس تشکیل دیئے جائیں، اور یہ گروپس اپنی رپورٹس ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے آئندہ کے اجلاس میں پیش کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں