لگ بھگ ایک ارب اینڈرائیڈ اسمارٹ فونز سنگین سیکیورٹی خامی کے شکار ہیں جو ہیکرز کو ڈیوائس کے تمام ڈیٹا اور ہارڈ ویئر تک رسائی دے سکتی ہے۔

یہ انتباہ بین الاقوامی سائبر سیکیورٹی کمپنی چیک پوائنٹ کی جانب سے سامنے آیا ہے۔

اس کمپنی کے محققین کے مطابق کواڈ روٹر نامی خامی سے دنیا بھر میں 90 کروڑ اینڈرائیڈ فونز اور ٹیبلیٹس متاثر ہوسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سے وہ ڈیوائسز متاثر ہوں گی جن میں کوالکوم چپ کا استعمال کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت کسی کی بھی ڈیوائس محفوظ نہیں جبکہ کوالکوم اور گوگل کے درمیان کسی قسم کے تنازع کی وجہ سے یہ مسئلہ سنگین ہوگیا ہے۔

اس خامی کا فائدہ اٹھانے کے لیے ہیکر نقصان دہ ایپ انسٹال کرنے کے لیے لنک بھیجے گا اور اس کے ذریعے سسٹم تک رسائی حاصل کرلے گا۔

یعنی وہ تمام ڈیٹا دیکھ سکتا ہے جبکہ کیمرہ اور مائیکرو فون بھی استعمال کرسکتا ہے۔

کوالکوم کمپنی کا کہنا ہے کہ اس نے ایک حل تیار کیا ہے جو گوگل اگلے ماہ اپنی ماہانہ اپ ڈیٹ کے ساتھ جاری کرے گا۔

اس خامی کے نتیجے میں بلیک بیری پریو، گوگل نیکسز فائیو ایکس، نیکسز سکس، نیکسز سکس پی، ایل جی جی فور، ایل جی جی فائیو، ایل جی وی ٹین، سونی ایکسپیریا زی، ایچ ٹی سی ون، ایچ ٹی سی ایم نائن، ایچ ٹی سی ٹین اور سام سنگ کے فونز متاثر ہوں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں