امریکا اور پاکستان نے اپنے قریبی تعلقات کا اعادہ کرتے ہوئے علاقائی سلامتی پر تعاون بڑھانے کا عہد کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ نے قائم مقام انڈر سیکریٹری برائے سیاسی امور جان باس کی قیادت میں دورہ کرنے والے امریکی وفد اور قائم مقام سیکریٹری خارجہ سفیر رحیم حیات قریشی کے درمیان ملاقات کے بعد منگل کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ دونوں فریقین نے ملاقات کے دوران تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے دو طرفہ امور کی ایک وسیع رینج کا احاطہ کیا۔

وزارت خارجہ نے مزید بتایا کہ بات چیت نتیجہ خیز تھی اور اس میں تجارت، سرمایہ کاری اور علاقائی سلامتی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا ۔

وا٘ضح رہے کہ 8 فروری کے انتخابات کے بعد نئی حکومت کی تشکیل کے بعد کسی امریکی اہلکار کا اسلام آباد کا یہ پہلا دورہ ہے۔

گزشتہ ماہ خطوط کے تبادلے میں امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنی عوام اور دنیا بھر کے لوگوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے پائیدار (امریکا-پاکستان) شراکت داری کی اہم نوعیت پر زور دیا تھا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے جو بائیڈن کے خط کے جواب میں کہا تھا کہ پاکستان عالمی امن و سلامتی اور خطے کی ترقی کے لیے تعاون کرنے کے لیے پرعزم ہے، بعد ازاں، سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے وزیر خارجہ اسحق ڈار کے ساتھ فون پر بات چیت میں، انسداد دہشت گردی، تجارت اور سرمایہ کاری کی شراکت داری کو بڑھانے کے لیے جاری تعاون کی اہمیت پر زور دیا تھا۔

جان باس کا دورہ پاکستان ایک وسیع تر علاقائی دورے کا حصہ ہے جس میں قطر کا دورہ بھی شامل ہے، جہاں انہوں نے افغانستان اور علاقائی سلامتی کے مفادات کے بارے میں گفتگو کی۔

تبصرے (0) بند ہیں