اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 5 مستقل رکن ممالک کے سربراہان پر زور دیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں ہندوستان کی جانب سے جاری مظالم کو رکوانے میں کردار ادا کریں۔

وزیراعظم نواز شریف نے یہ مطالبہ سلامتی کونسل کے 5 مستقل ممبران یا 'پی فائیو' ممالک، جن میں چین، فرانس، روس، برطانیہ اور امریکا شامل ہیں، کے سربراہان کو لکھے گئے خطوط میں کیا ہے۔

نواز شریف نے خط میں مذکورہ ممالک کے رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ ہندوستان پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ کشمیریوں کے خلاف جاری مظالم کو فوری طور پر روکے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظور کردہ قرار دادوں پر فوری عمل درآمد کرائے۔

وزیراعظم نے خبردار کیا کہ جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال علاقائی اور عالمی امن پر منفی اثرات مرتب کرسکتی ہے، مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا علاقائی اور عالمی امن کیلئے خطرہ ہے۔

انھوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ جموں و کشمیر میں ہندوستان عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہا ہے، سلامتی کونسل کے مستقل ارکان مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

سلامتی کونسل کے پانچ مستقل رکن ممالک کے سربراہان کے نام لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرائی جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر سب سے بڑا حل طلب تنازع ہے، سلامتی کونسل کی قراردادوں میں کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے اور رائے شماری کرانے کا وعدہ کیا گیا تھا، سلامتی کونسل کی 68 برس پرانی قراردادوں پر عمل درآمد کا انتظار ہے۔

وزیر اعظم نے اپنے خطوط میں واضح کیا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کا حامی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں