ڈرامہ صنم: الجھے رشتوں کی کہانی

29 اکتوبر 2016
ڈرامہ ’صنم‘ کی مرکزی کاسٹ میں عثمان خالد بٹ، حریم فاروق اور مایا علی شامل ہیں —فوٹو/ فائل
ڈرامہ ’صنم‘ کی مرکزی کاسٹ میں عثمان خالد بٹ، حریم فاروق اور مایا علی شامل ہیں —فوٹو/ فائل

والدین کے لیے تو اولاد کا ہونا بہترین تحفہ ہے ہی، مگر اولاد کی لیے والدین کا مخلص ہونا قدرت کی کسی نعمت سے کم نہیں۔

اگرچہ اولاد کی پرورش، تعلیم و تربیت کی ذمہ داری والدین کا اولین فریضہ ہے، مگر جب والدین اپنی اس ذمہ داری سے نگاہ چرا کر اپنی ذات کو ترجیح دیتے ہیں، تو ان کے باہمی اختلافات کی آگ ان کی اولاد کے کل کو جلا کر خاک کر دیتی ہے۔

روز روز کے لڑائی جھگڑے اور گھر کے خراب ماحول میں پروان چڑھنے والی اولاد اپنے اندر بے شمار محرومیوں اور خامیوں کے سمندر کو سمیٹے ہوتی ہے۔

والدین کی طرف سے ملنے والی ناقدری ان کی شخصیت میں خالی پن کی کئی دراڑیں چھوڑدیتی ہے، جن کو بھرنے کی ناکام کوشش میں اولاد ساری زندگی خوار ہوتی ہے۔

ذہنی انتشار سے متاثر، ایک نہ مکمل شخصیت کی عکاسی کرتا ایک اہم کردار ہے، عائلہ (حریم فاروق) کا جو کہ ڈرامہ سیریل ’صنم‘ کا بنیادی عنوان ہے۔

پلاٹ

عائلہ (حریم فاروق) ایک بہت بولڈ لڑکی ہے، اپنی پسند سے حارب (عثمان خالد بٹ) سے شادی کے بندھن میں بندھ کر کافی خوش ہے، مگر یہ خوشی شادی کی پہلی رات ہی بے یقینی میں تبدیل ہوجاتی ہے، جب حارب کا جگری دوست شہروز (عماد عرفانی) اسے حارب کی سابقہ محبوبہ سارہ (شرمین علی) کے بارے میں بتاتا ہے، سارہ کو لے کر عائلہ کا شک روز بروز بڑھتا جاتا ہے، جس سے عائلہ اور حارب کی نئی شادی شدہ زندگی بے انتہا متاثر ہوتی ہے۔

ڈرامے کی کہانی تب آگے بڑھتی ہے جب آن (مایا علی) جس کا تعلق ایک پسماندہ علاقے کے غیر تعلیم یافتہ گھرانے سے ہوتا ہے، اپنی ماں کی خواہش پر ایم بی اے مکمل کرتی ہے، جس کے بعد اس کی پھوپھی اپنے میٹرک پاس بیٹے سے اس کی شادی کے ارمان سجانے لگتی ہیں، جب کہ آن کی ماں چاہتی ہے کے آن کی شادی ایک پڑھے لکھے قابل انسان سے ہو، بس اسی سوچ کے پیش نظر آن اور اس کی ماں گھر چھوڑ کر حارب کے پڑوس میں سکونت اختیار کرتے ہیں۔

عائلہ پہلے دن سے ہی آن کو لے کر حارب کو بے انتہا ٹارچر کا نشانہ بناتی ہے، ایک دن حارب اور آن کو ایک ساتھ گھر میں اکیلا دیکھ کر عائلہ غصے کی حالت میں گھر چھوڑ کر چلی جاتی ہے، ایسے میں حارب کا دوست شہروز عائلہ کو سمجھا کر اپنے گھر لے جاتا ہے۔

کہانی میں ٹوسٹ اس وقت آتا ہے جب حارب عائلہ کو منانے شہروز کے گھر جاتا ہے اور تاہم وہاں شہروز کی عائلہ کو ہمدردی دیتے دیکھتا ہے، جس کے بعد عائلہ حارب کو بتاتی ہے کے شہروز اور وہ بہت جلد شادی کرنے والے ہیں، عائلہ حارب سے طلاق کا مطالبہ کرتی ہے۔

ڈرامے کی کہانی آگے کیا رخ لیتی ہے یہ کہنا قبل از وقت ہے، کیوں کہ حارب عائلہ سے شرعی طور پر منسلک ہے، جبکہ آن کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات بھی اہم موڑ اختیار کررہے ہیں، اس پر قدرت کا انوکھا کھیل یہ کہ حارب کی سابقہ محبوبہ سارہ حارب کے ہی محلے میں سکونت اختیار کرلیتی ہے۔

یہ جاننا دیکھنے والوں کے لئے نہایت تجسس کا باعث ہے کے آگے حالات کس طر ح تبدیل ہوتے ہیں اور حارب اپنی زندگی میں ان تینوں خواتین میں سے کس کو شامل کرتا ہے۔

ذاتی رائے

ڈرامہ سیریل ’صنم‘ کو اب تک دیکھنے والوں کی طرف سی خوب پذرائی ملی ہے، ڈرامے کا مضمون سوسائٹی میں بڑھتا ہوا طلاق کا رجحان اور اس سے متاثر بچوں کی ذہنی کیفیت کی عکاسی کرتا ہے۔

ہم ٹی وی کے گذشتہ ڈرامے ’دیار دل‘ جو کہ سلور اسکرین کا ایک کامیاب پروجیکٹ ہے، اس ڈرامے کی کاسٹ اور ڈرامہ سیریل ’صنم‘ کی مرکزی لیڈ سے کافی مشترک ہے، اسی لیے ادکاروں کی اداکاری کو جانچنا خاصا آسان ہوجاتا ہے۔

ڈرامے کے اعتبار سے حریم فاروق کا کردار کافی اہم ہے، مگر حریم فاروق کی جارحانہ اداکاری نے عائلہ کے کردار میں جیسے جان ہی ڈال دی ہو، ہر نئے پروجیکٹ میں دلفریب انداز کے ساتھ ان کی ادکاری مزید نکھرتی جارہی ہے۔

ان کے لئے یہ کہنا غلط نہ ہوگا کے یہ آنے والے وقتوں کی ایک ماہر اداکارہ ہوں گی۔

جبکہ مایا علی اور عثمان خالد بٹ کی جوڑی کو دیکھنے والوں نے کافی سراہا ہے، مگر غور طلب بات یہ ہے کہ مایا علی کے سابقہ سار ے ڈراموں کے کردار اور اداکاری کافی ملتی جلتی ہے، چاہے وہ ’دیار دل‘ کی فارا ہو، ’من مائل‘ کی منو یا پھر ’صنم‘ کی آن، اداکاری کا اسکیل کم و بِش ایک ہی جیسا ہے، ایسا ہی کچھ عثمان خالد بٹ کے کرداروں کا حال بھی ہے، ہمارے ان دونوں خوبصورت اور بہ صلاحیت ادکاروں کو آئندہ اپنے کرداروں کے انتخاب کے حوالے سے تھوڑا احتیاط سے کام لینا ہوگا۔

کہانی اور کاسٹ

ڈرامہ ’صنم‘ مونا حسیب کے قلم کی تحریر ہے اور اس کی ہدایات حسیب حسن نے دی ہے، ڈرامے کی کاسٹ میں مایا علی، حریم فاروق، عثمان خالد بٹ، عماد عرفانی اور دیگر شامل ہیں۔

یہ ڈرامہ ہر پیر کی شب 8 بجے ہم ٹی وی پر نشر ہوتا ہے اور اب تک اس کی 7 اقساط نشر کی جا چکی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں