راولپنڈی : ورکنگ باؤنڈری پر بھارت نے ایک بار پھر بلا اشتعال فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 4 پاکستانی شہری زخمی ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق ہفتے سے ورکنگ باؤنڈری کے ہرپار، چھپرار، پوکھلیاں اور شکر گڑھ سیکٹرز پر وقفے وقفے سے فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ’پاک فوج موثر طریقے سے ہندوستانی چوکیوں کو نشانہ بنارہی ہے جبکہ بھارت کی جانب سے وادی نیلم میں کنٹرول لائن پر پاکستانی چوکی کو تباہ کرنے کا دعویٰ جھوٹا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: ایل اوسی پر فائرنگ سے دو ہندوستانی فوجی ہلاک

واضح رہے کہ گزشتہ پیر سے شروع ہونے والی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ورکنگ باؤنڈری کے اطراف گاؤں میں ایک بچے سمیت چار پاکستان شہری جاں بحق جبکہ 26 زخمی ہوچکے ہیں۔

گزشتہ دو ہفتوں کے دوران تین بار بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا جاچکا ہے جہاں جنوبی ایشیا اور سارک کے ڈائریکٹر جنرل نے ورکنگ باؤنڈری کے چھپرار اور ہرپال سیکٹرز جبکہ لائن آف کنٹرول کے بھمبر سیکٹر میں بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر احتجاج ریکارڈ کرایا۔

بھارتی سفارتکار سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس بات کی یقین دہانی کرائیں کہ ان واقعات کی تحقیقات کی جائیں گی اور اس کی تفصیلات پاکستان کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔

عسکری ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ پاکستانی فورسز نے ورکنگ باؤنڈری اور لائن آف کنٹرول کے اطراف بھارتی چیک پوسٹس کو نشانہ بنایا۔

مزید پڑھیں: بھارتی ہائی کمیشن کے افسر کو پاکستان چھوڑنے کا حکم

انہوں نے بتایا کہ منگل 25 اکتوبر سے اب تک ہونے والے فائرنگ کے تبادلے میں 5 بھارتی فوجی ہلاک جبکہ بھمبر سیکٹر میں چار ہندوستانی چیک پوسٹ تباہ کیے جاچکے ہیں۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا کا دعویٰ ہے کہ بھارت نے 2016 میں 90 سے زائد بار سیر فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی۔

نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ ’2014 کے ریاستی انتخابات کے دوران بھارت نے 200 سے زائد مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی جبکہ پاکستان نے کبھی اس معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی‘۔

واضح رہے ہندوستان اور پاکستان کی فورسز کے درمیان سرحد پر حالیہ ہفتوں میں مسلسل فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے جس کے باعث دونوں جانب جانی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔

ہندوستان کی جانب سے گزشتہ ماہ آزاد کشمیر میں موجود دہشت گردوں کے خلاف مبینہ 'سرجیکل اسٹرائیک' کے متنازع بیان کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

پاکستان نے ’سرجیکل اسٹرائیک‘ کا بھارتی دعویٰ مسترد کرتے ہوئے ہندوستان سے اس کے ثبوت پیش کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

دوسری جانب گزشتہ دنوں میں دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کے سفارتی اہلکاروں کو ناپسندیدہ قرار دے کر ملک بدر بھی کیا تھا۔


تبصرے (0) بند ہیں