آرمی چیف کی الوداعی ملاقاتیں شروع

اپ ڈیٹ 21 نومبر 2016
آرمی چیف جنرل راحیل شریف رواں ماہ کے آخر میں ریٹائر ہونے جارہے ہیں—۔فائل فوٹو/ اے پی
آرمی چیف جنرل راحیل شریف رواں ماہ کے آخر میں ریٹائر ہونے جارہے ہیں—۔فائل فوٹو/ اے پی

آرمی چیف جنرل راحیل شریف رواں ماہ کے آخر میں ریٹائر ہونے جارہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ انھوں نے لاہور سے الوداعی ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔

پاک افواج کے شعبہ تعلقات (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں بتایا کہ آرمی چیف نے لاہور گریژن میں فوج اور رینجرز کے افسران سے ملاقاتیں کیں۔

آئی ایس پی آر ترجمان کے مطابق اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف کا کہنا تھا کہ امن اور استحکام کے قیام میں کامیابی حاصل کرنا آسان نہیں،تاہم قربانیوں اور مشترکہ عزم سے کامیابیاں ملیں۔

بعد ازاں آئی ایس پی آر نے جاری بیان میں کہا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے گجرانوالہ گیریزن کا الوداعی دورہ کیا جہاں انھوں نے منگلہ اور گوجرانوالہ کور کے افسروں اور جوانوں سے خطاب کیا۔

جنرل راحیل شریف نے ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر مادروطن کی حفاظت کرتے ہوئے جوانوں کی پیشہ ورانہ مہارت اور قربانیوں کو سراہا، دہشتگردی کے خلاف انسداد دہشتگردی کی ٹریننگ کامیابی سے چلانے پر آرمی چیف نے منگلہ کور کی خدمات کو سراہا۔

اس موقع پر کورکمانڈر منگلہ لیفٹینٹ جنرل عمرفاروق درانی اور کور کمانڈر گجرانوالہ لیفٹینٹ جنرل اکرام حق بھی موجود تھے۔

واضح رہے کہ نومبر 2013 میں اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے والے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت رواں ماہ 28 نومبر کو ختم ہورہی ہے۔

جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کی خبریں کافی عرصے سے گرم تھیں، تاہم رواں برس جنوری میں آرمی چیف نے اپنی ملازمت میں توسیع کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے واضح کیا تھا کہ وہ مقررہ تاریخ پر ریٹائر ہوجائیں گے.

مزید پڑھیں:مقررہ وقت پر ریٹائر ہوجاؤں گا، آرمی چیف

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ' پاک فوج ایک عظیم ادارہ ہے اور میں مدت ملازمت میں توسیع پر یقین نہیں رکھتا.'

ساتھ ہی جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا، 'میں مقررہ وقت پر ریٹائر ہوجاؤں گا جبکہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کوششیں پوری عزم و استقلال کے ساتھ جاری رہیں گی۔'

نیا آرمی چیف کون ہوگا؟

جنرل راحیل شریف کے جانشین کے انتخاب کے حوالے سے حکومت نے اب تک باضابطہ طور پر غور شروع نہیں کیا لیکن اس معاملے سے واقف حکام کا کہنا ہے کہ حکومت نے سال کے آغاز سے ہی اس معاملے پر مشاورت شروع کررکھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا مختصر تعارف

پاک فوج کے سینئر افسران کی فہرست بہت حد تک واضح ہے، چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل زبیر حیات سینیئر ترین افسر ہیں اور ان کے بعد کور کمانڈر ملتان، لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم احمد، کور کمانڈر بہاولپور لیفٹیننٹ جنرل جاوید اقبال رمدے اور انسپکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ ایویلیو ایشن لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ ہیں۔

جنرل زبیر اور جنرل اشفاق کے درمیان دو اور جنرلز بھی ہیں ، ایک ہیوی انڈسٹریل کمپلیکس ٹیکسلا کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل سید واجد حسین اور دوسرے ڈائریکٹر جنرل جوائنٹ اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل نجیب اللہ خان، تاہم یہ دونوں افسران آرمی چیف کے عہدے کے لیے تکنیکی طور پر اہل نہیں کیوں کہ انہوں نے کسی کور کی کمانڈ نہیں کی ہے۔

یہاں پڑھیں: پاکستان کا اگلا آرمی چیف کون ہوگا؟

اسی طرح لیفٹیننٹ جنرل مقصود احمد جو اس وقت اقوام متحدہ میں ملٹری ایڈوائزر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں وہ پہلے ہی توسیع پر ہیں اور وہ بھی مزید پروموشن کے اہل نہیں۔

جو چار جنرلز آرمی چیف کے عہدے پر ترقی پانے کے اہل ہیں ان تمام کا تعلق پاکستان ملٹری اکیڈمی کے 62 ویں لانگ کورس سے ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں