پاکستان نے ایل او سی پر گزشتہ روز بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں چار افراد کی ہلاکت کے خلاف ہندوستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر سے شدید احتجاج کیا۔

ڈائریکٹر جنرل سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے ہندوستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو اپنے دفتر بلایا اور گزشتہ روز ایل او سی کے جندروٹ، نکیال، کیرالا اور باروہ سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں چار معصوم افراد کی ہلاکت اور دس افراد کے زخمی ہونے کی شدید مذمت کی۔

انھیں کہا گیا کہ گنجان آباد علاقوں کو نشانہ بنانا افسوس ناک ہے۔

ڈائریکٹر جنرل سارک محمد فیصل نے 14 نومبر 2016 کو انڈین نیول سب میرین کی جانب سے پاکستان کے میری ٹائم اکنامک زون کی خلاف ورزی کی بھی مذمت کی اور کہا کہ یہ اقوام متحدہ کے کنونش برائے سمندر (یواین سی ایل او ایس) کی خلاف ورزی ہے۔

مزید پڑھیں: ایل او سی پر فائرنگ سے 4 پاکستانی شہری، 6 بھارتی فوجی ہلاک

محمد فیصل نے ہندوستان پر زور دیا کہ وہ 2003 کے فائربندی کے معاہدے کا احترام کرے اور یواین سی ایل او ایس، ہندوستانی فوج کی جانب سے مسلسل خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرے اور انھیں فائربندی اور بارڈر کے عالمی قوانین کا احترام کرنے کی ہدایت کرے۔

واضح رہے گزشتہ روز بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بلااشتعال فائرنگ سے دو بچوں سمیت 4 پاکستانی شہری جاں بحق جبکہ پاکستانی فورسز کی جوابی کارروائی میں 6 انڈین فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ جندورت، کریالہ اور باروہ سیکٹرز میں بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 10 افراد زخمی بھی ہوئے۔

پاک فوج نے دعویٰ کیا کہ پاکستانی فورسز نے بھارت کی بلااشتعال فائرنگ کا بھر پور جواب دیا جس میں متعدد انڈین فوجی ہلاک ہوگئے جن میں اب تک 6 کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔

اس قبل یہ رپورٹس آئیں تھی کہ بھارتی فوج کی جانب سے پیر 21 نومبر کی صبح آزاد کشمیر کے ایل او سی پر نکیال سیکٹر میں شدید فائرنگ کی گئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں