نئی دہلی : ہندوستان نے آئندہ مالی سال کے لیے دفاعی بجٹ میں 10 فیصد اضافہ کر دیا۔

وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے اضافے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ 274000 کروڑ (27 کھرب 40 ارب) روپے دفاع کے لیے مختص کیے گئے ہیں جبکہ اس بجٹ میں ریٹائرڈ فوجیوں کی پینشن شامل نہیں۔

حکومت نے مجموعی بجٹ کا 12.78 فیصد دفاع کے لیے مختص کیا ہے، ہندوستان کا 18-2017 کے لیے مجموعی بجٹ 214 کھرب روپے ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق 18-2017 کے بجٹ میں 86000 کروڑ (8کھرب 60 ارب) روپے کیپیٹل ایکویسیشن کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جنگی جنون اور ڈیڑھ ارب انسان

واضح رہے کہ بھارت کا 17-2016 کا دفاعی بجٹ 249000 کروڑ (24 کھرب 90 ارب) ہندوستانی روپے تھا، جس میں ریٹائرڈ اہلکاروں کی پینشن کی رقم شامل نہیں تھی۔

ارون جیٹلی کے مطابق مرکزی ڈیفنس ٹریول سسٹم تیار کیا جا چکا ہے، جس کے ذریعے فوجی سفر کے لیے آن لائن ٹکٹ بک ہو سکیں گی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پینشن حاصل کرنے والے فوجیوں کے لیے بھی رقم کے حصول کا مرکزی نظام تیار کیا گیا ہے۔

ماہرین کے مطابق سویت دور کے طیاروں، اسلحے اور دیگر ساز و سامان کو تبدیل کرکے بھارتی جنگی ساز و سامان کو جدید بنانے کے لیے دفاعی بجٹ میں 10 فیصد اضافے کی ضرورت تھی۔

مزید پڑھیں: جنگ سے زیادہ اہم اور ضروری کام

بلٹ پروف جیکٹس، تاریکی میں دیکھنے کے لیے آلات، رائفلز سے لے کر جنگی طیاروں اور جدید آبدوزوں کی خریداری سمیت بھارت کے جنگی سازوسامان میں جدت کے پروگرامز فنڈز کی کمی کا شکار ہیں۔

اس کے علاوہ بھارتی وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے فارن انویسٹمنٹ پروموشن بورڈ کو بھی ختم کرنے کا اعلان کیا تاکہ بیرونی سرمایہ کاروں کو کم سے کم مشکلات کا سامنا کرنا پڑے اور وہ بھارت میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کرسکیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ مالی سال بھارت کے دفاعی بجٹ میں 11 فیصد جبکہ اس سے قبل ساڑھے 10 فیصد اضافہ کیا گیا تھا، بھارت میں نیا مالی سال اپریل سے شروع ہوتا ہے۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں