پاک بحریہ کی 'امن 17' مشقیں اختتام پذیر

14 فروری 2017
وزیراعظم نواز شریف، آرمی چیف اور وزیر دفاع نے مشقوں کا معائنہ بھی کیا — فوٹو / رائٹرز
وزیراعظم نواز شریف، آرمی چیف اور وزیر دفاع نے مشقوں کا معائنہ بھی کیا — فوٹو / رائٹرز

کراچی: پاک بحریہ کی 'امن 17' بحری مشقیں اختتام پذیرہوگئیں، اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی وزیراعظم نواز شریف تھے جن کا کہنا تھا کہ پاک بحریہ سمندری حدود کی حفاظت اور ملک کے بحری مفادات کے تحفظ کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ، گورنر سندھ محمد زبیر، وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ، وزیر دفاع خواجہ آصف کے علاوہ دیگر اعلی سول و ملٹری حکام بھی تقریب میں شریک ہوئے۔

وزیر اعظم کو امن مشقوں کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی — فوٹو / اے پی پی
وزیر اعظم کو امن مشقوں کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی — فوٹو / اے پی پی

ڈان نیوز کے مطابق بحیرہ عرب میں موجود پاک بحریہ کے بحی جہاز 'نصر' آمد پر ایڈمرل محمد ذکاءاللہ نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔

مشق میں شامل مختلف ممالک کے بحری جہازوں اور ہوائی جہازوں نے مہمان خصوصی کو سلامی پیش کی۔

وزیر اعظم نوازشریف نے امن مشق کے کامیاب انعقاد پراطمینان کا اظہارکرتے ہوئے پاک بحریہ کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ مشترکہ پانیوں میں امن و استحکام کے قیام کے لیے اس مشق کا انعقاد پاکستان کی دیگر قوموں کے ساتھ مل کر مثبت کام کی پالیسی کی عکاسی کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بحریہ کی 'امن-17' مشقوں میں 35 سے زائد ممالک کی شرکت

وزیراعظم نے مزید کہا کہ غیر ملکی بحری افواج کی اتنی بڑی تعداد میں موجودگی ان کے پاکستان پر اعتماد کا ثبوت ہے۔

واضح رہے کہ پاک بحریہ کے زیراہتمام نیول مشقوں 'امن-17' کا آغاز بحیرہ عرب میں 10 فروری سے ہوا تھا جو 14 فروری تک جاری رہا اور ان مشقوں میں 35 سے زائد ممالک اپنے بحری اثاثوں کے ساتھ شریک ہوئے۔

’امن-2017‘ کے دوران فوجی بینڈ کی کارکردگی کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے خلاف مہارتوں کی مشقوں کا کیا جانے والا شاندار مظاہرہ متاثر کن تھا۔

مزید پڑھیں: روسی جہازکی پاکستان آمد بھارت کی نظر میں 'معمول کی سرگرمی'

انسداد دہشت گردی مشقوں کے دوران پاک بحریہ کی اسپیشل آپریشنز فورس اور شریک ممالک کی افواج نے دشمن پر قابو پانے کی طاقت اور مہارت کا بھرپور مظاہرہ کیا۔

ان مشقوں کے دوران دہشت گردوں کے ٹھکانوں کا پتہ لگانے، باغیوں کی تخریب کاری کے منصوبوں کو ناکام بنانے اور عالمی شراکت داروں کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ امن و استحکام لانے جیسی مہارتوں کا مظاہرہ بھی کیا گیا۔

مشقوں کے دوران وسیع پلیٹ فارمز کو استعمال کرتے ہوئے ’ہوور کرافٹ‘ کے ذریعے تیز ترین فوجی چالوں سمیت کشتیوں اور واٹر اسکوٹرز کی تلاشی جبکہ انہیں پکڑنے کی مشقیں کی گئیں۔

کشتیوں پر ہیلی کاپٹرز کے ذریعے حملے کرنے، نیوی کی اسپیشل سروسز گروپ کے کمانڈوز کی جانب سے پیرا جمپنگ، تیراک حملہ آوروں کے حملوں کا مقابلہ کرنے اور سمندری حملے میں فوجی تعاون کی مہارتوں کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں