اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے 24 مارچ کو سوشل میڈیا پر مقدس ہستیوں کی توہین سے متعلق مسلم ممالک کے سفیروں کا اجلاس بلانے کا اعلان کردیا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ ’سوشل میڈیا پر گزشتہ کچھ عرصے سے ناموس رسالتؐ کے حوالے سے ناپاک جسارت کی جارہی ہے اور ہمارے مذہب اور ایمان اور مقدس ترین ہستیوں کی تضحیک کی جارہی ہے، اس حوالے سے وزیر اعظم نواز شریف اور اعلیٰ عدالتوں کی ہدایات کی روشنی میں وزارت داخلہ فعال کردار ادا کر رہی ہے اور پہلی بار اس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ ناموس رسالت کے معاملے پر فیس بک اپنا وفد بھیجنے پر تیار ہوا ہے، اس مسئلے پر جمعہ کو تمام مسلم ممالک کے سفیروں کو بھی بلایا جائے گا، اس ملاقات کا ایک نکاتی ایجنڈا ہوگا کہ اس ناپاک جسارت کا ہم بطور امہ مقابلہ کریں۔‘

یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے خلاف سینیٹ میں قرارداد منظور

ان کا کہنا تھا کہ ’توہین آمیز مواد کا مسئلہ صرف پاکستان کا نہیں بلکہ پورے عالم اسلام کا مسئلہ ہے اس لیے ہم سب کو متحد ہوکر اس سے نمٹنا ہوگا، جبکہ مقدس ہستیوں کے ناموس کے لیے عالم اسلامی اور او آئی سی کے فورم کے ذریعے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں گے۔‘

وزیر داخلہ نے کہا کہ ’سوشل میڈیا ہمارے ایمان سے زیادہ اہم نہیں اور اگر سوشل میڈیا راہ راست پر نہ آیا تو سخت ترین اقدمات اٹھائیں گے، لیکن قبل از وقت مجھے دھمکی نہ دی جائے کیونکہ ہم نے ابھی یہ واضح نہیں کیا کہ یہ اقدامات کیا ہوں گے۔‘

مزید پڑھیں: سوشل میڈیا پر پابندی سے گستاخانہ مواد ہٹ جائے گا؟

ان کا کہنا تھا کہ ’آزادی اظہار کو سب مانتے ہیں، لیکن اس اظہار کی ایک حد تک آزادی ہوتی ہے اور جب کوئی ہمارے مذہب یا مقدس ہستیوں کی توہین کرے تو وہ آزادی اظہار نہیں ہے، اگو ہولوکاسٹ سے متعلق کوئی صرف شک کا بھی اظہار کرے تو مغربی دنیا میں اس پر قیامت ٹوٹ پڑتی ہے، اسی طرح ناموس رسالت بھی ایک ارب سے زائد مسلمانوں کا مسئلہ ہے اور ہم اس کے لیے کاوشیں کرتے رہیں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’تحفظ ناموس رسالت کے ساتھ ساتھ یہ بھی ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ کسی پر توہین رسالت کا جھوٹا الزام نہ لگے۔‘


تبصرے (0) بند ہیں