پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے قریب پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی کارروائی کے نتیجے میں کالعدم تنظیم کے 10 مبینہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

سی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق مناواں میں ہونے والی کارروائی کے دوران ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں لاہور کے مال روڈ پر خودکش حملے کا سہولت کار بھی شامل تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جمعہ (7 اپریل) کی رات ہونے والی کارروائی میں دہشت گرد انوارالحق سمیت جماعت الاحرار سے تعلق رکھنے والے 10 مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا۔

ترجمان محکمہ انسداد دہشت گردی نے بتایا کہ لاہور سے ایک ٹیم اسلحہ و بارود برآمد کرنے کے لیے مال روڈ دھماکے کے سہولت کار انوارالحق سمیت پانچ گرفتار مشتبہ افراد کو لے کر نواحی علاقے مناواں جارہی تھی کہ رات سوا ایک بجے رِنگ روڈ کے نزدیک ان پر 9 دہشت گردوں نے حملہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور حملے کا مبینہ سہولت کار گرفتار،میڈیا کے سامنے پیش

ترجمان کے مطابق، حملہ آور گرفتار مشتبہ افراد کو بازیاب کرا کر مناواں کے علاقے میں دریائے راوی کی جانب فرار ہوئے، جس کے بعد سی ٹی ڈی نے اضافی نفری طلب کی اور ان افراد کا پیچھا شروع کیا۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ ایک بج کر 45 منٹ پر پولیس فرار ہونے والے دہشت گردوں کی نشاندہی میں کامیاب ہوگئی اور انہیں ہتھیار ڈالنے کی ہدایت دی، لیکن دہشت گردوں نے پولیس پر فائر کھول دیا، تاہم پولیس ٹیم کی جوابی فائرنگ کے نتیجے میں 10 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

ہلاک ہونے والے پانچ دہشت گردوں کی شناخت انوار الحق، عبداللہ، عطاالرحمٰن، امام شاہ اور عرفان خان کے نام سے ہوئی۔

خیال رہے کہ رواں برس 13 فروری کو لاہور میں پنجاب اسمبلی کے سامنے خودکش دھماکے کے نتیجے میں ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن (ر) احمد مبین اور ایس ایس پی آپریشنز زاہد گوندل سمیت 13 افراد جاں بحق اور 85 زخمی ہوگئے تھے۔

سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کے ذریعے اس دھماکے میں ملوث 2 مشتبہ افراد کی نشاندہی کی گئی تھی جو پیدل چلتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ سے مال روڈ کی جانب آئے تھے، ان دو افراد میں ایک شخص 30 سے 35 سال کی درمیانی عمر کا تھا جس پر حملے کے سہولت کار ہونے کا شبہ ظاہر کیا گیا تھا۔

بعد ازاں دھماکے کے چند روز بعد ہی مال روڈ دھماکے کے مبینہ سہولت کار کو گرفتار کرکے میڈیا کے سامنے پیش کردیا گیا تھا۔

سہولت کار انوارالحق نے اعتراف کیا تھا کہ مال روڈ پر پولیس افسران کو نشانہ بنایا گیا اور اس کا تعلق جماعت الاحرار سے ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں