’ میرا وجود فن کا شاہکار نمونہ ‘

اپ ڈیٹ 15 اپريل 2017
تصویر بشکریہ انسٹاگرام
تصویر بشکریہ انسٹاگرام

نیویارک سٹی: امریکا کی ٹرانس جینڈر (مخنث) ماڈل شے نیری نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا وجود قدرتی طور پر فن کا شاہکار نمونہ ہے۔

شے نیری کو اپنے بھاری بھر کم وجود اور انتہائی بولڈ تصاویر کی وجہ سے شہرت حاصل ہے، انہوں نے کئی گارمنٹس کمپنیوں کے ساتھ کپڑوں کی تشہیر کے معاہدے کر رکھے ہیں۔

بروکلین سے تعلق رکھنے والی 28 سالہ شے نیری نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر 61 ویں صدی کے مشہور جرمن آرٹسٹ پیٹر پال روبنز کی مشہور پینٹنگ ’وینس اینڈ ایندنوئس‘ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ اس پینٹنگ میں موجود خاتون کی جسمانی ساخت ان سے ملتی جلتی ہے۔

شے نیرے نے دعویٰ کیا کہ ان کی جسمانی ساخت فن کا شاہکار نمونہ ہے، اور وہ اکثر خود کو پیٹر پال روبنز کی بنائی گئی پینٹنگ میں موجود خاتون جیسی حالت میں رکھنے کی کوشش کرتی ہیں۔

تصویر بشکریہ انسٹاگرام
تصویر بشکریہ انسٹاگرام

شے نیری امریکا کی پہلی بھاری بھر کم جسامت کی حامل مخنث ماڈل ہیں، جو مخنث افراد کے حوالے سے فلاحی کام کرنے سمیت دیگر سماجی کاموں میں بھی حصہ لیتی ہیں۔

شے نیری ایک مرد کے طور پر پیدا ہوئیں، مگر انہیں 14 برس کی عمر میں احساس ہوا کہ ان کے ساتھ کوئی جسمانی مسئلہ ہے۔

امریکی ویب سائٹ کو دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے بتایا انہوں نے ہم جنس مرد کے طور پر زندگی گزارنے کی کوشش کی، مگر وہ ناکام ہوگئیں.

شے نیری کے مطابق بعد ازاں انہوں نے ڈاکٹرز کے مشورے کے مطابق ہارمون رپلیسمنٹ تھراپی(ایچ آر ٹی) کے تحت علاج کروایا، اور ایک مخنث کی حیثیت میں نئی زندگی کا آغاز کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں