لندن: ویسے تو صحت مند زندگی کا راز ایکسرسائیز کرنے میں ہی ہے، تاہم اس پر مستقل مزاجی سے طویل عرصے تک عمل کرتے رہنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔

مگر اب سائنسدانوں نے طویل اور صحت مند زندگی گزارنے کا ایک آسان حل ڈھونڈ نکالا ہے، جو 5 سال کے عرصے تک 2 لاکھ سے زائد افراد پر کیے گئے تجربے کے بعد سامنے آیا۔

لندن کے ماہرین صحت کے مطابق سائیکل چلانا اور پیدل سفر کرنا طویل اور صحت مند زندگی کا باعث بنتے ہیں۔

یوکے بائیوبینک کی جانب سے 2007 سے 2010 تک کی جانے والی تحقیق کے نتائج گزشتہ ہفتے شائع ہونے والے برطانیہ کے سائنس جرنل میں شائع ہوئے۔

نتائج کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ یا دیگر گاڑیوں میں سفر کرنے کے مقابلے سائیکل کے ذریعے اپنی منزل تک پہنچنے والے افراد طویل زندگی سمیت کینسر اور دل کی بیماریوں سے بھی محفوظ رہتے ہیں۔

تحقیق کے نتائج سے پتہ چلا کہ جو لوگ گاڑیوں کے بجائے پیدل چلتے ہیں وہ بھی سائیکل چلانے والے افراد کی طرح زائد اور صحت مند زندگی گزارتے ہیں۔

تحقیق میں 2 لاکھ 63 ہزار 450 افراد پر اپریل 2007 سے دسمبر 2010 تک تجربہ کیاگیا، ان افراد کی عمریں 52 سال یا اس سے زائد تھیں، جب کہ ان افراد میں ایک لاکھ 6 ہزار 676 خواتین تھیں۔

تحقیق میں شامل افراد پر انگلینڈ، ویلز اور اسکاٹ لینڈ کے 22 مقامات پر تجربہ کیا گیا، تجربات کے دوران 2 ہزار 430 افراد ہلاک ہوگئے، جن میں سے 496 افراد دل کے عارضے، جب کہ 1126 افراد کینسر میں مبتلا ہونے کے بعد ہلاک ہوئے۔

تجربے کے بعد لیے گئے جائزوں سے پتہ چلا کہ 3 ہزار 784 افراد کو کینسر، جب کہ 1110 افراد کو دل کا عارضہ بھی لاحق ہوا۔

ماہرین کی جانب سے اخذ کیے گئے نتائج کے مطابق ہفتے میں 30 میل تک سائیکل چلانے والے افراد کی زندگی میں اضافے کے 41 فیصد امکانات بڑٖھ جاتے ہیں، جب کہ کینسر کے مرض کے 45 اور دل کے عارضے کے 46 فیصد امکانات کم ہوجاتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق ہفتے میں 30 میل سے زائد سائیکل چلانے والے افراد کی زندگی اور صحت پر مزید بہتر اثرات مرتب ہوتے ہیں، تاہم کم سے کم 30 میل سائیکل چلانا اہم ہے۔

پیدل چلنے کے صحت پر اثرات

ماہرین کے مطابق سائیکل چلانے والوں کے مقابلے پیدل چلنے والوں کی صحت پر کم اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں، تاہم پیدل چلنا بھی طویل زندگی اور بہتر صحت کا اہم ذریعہ ہے۔

ماہرین کے مطابق ہفتے میں 6 میل تک پیدل چلنے والوں کی مجموعی زندگی میں اضافہ، جب کہ کینسر اور دل کے عارضے جیسی خطرناک بیماریوں کے اثرات کم ہوجاتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں