انسان پہلے کہاں آباد ہوا، ایشیا یا امریکا؟

اپ ڈیٹ 29 اپريل 2017
آرکیالوجی ماہر سان ڈیاگو میوزیم میں تحقیقات کرتے ہوئے—فوٹو: رائٹرز
آرکیالوجی ماہر سان ڈیاگو میوزیم میں تحقیقات کرتے ہوئے—فوٹو: رائٹرز

سکرامنٹو: اس میں کوئی شک نہیں کہ تاریخ اتنی ہی پرانی ہے، جتنی قدیم یہ کائنات اور انسان ہے، بلکہ کئی ماہرین تاریخ کو انسان سے بھی قدیم مانتے ہیں، مگر پھر بھی آج تک تاریخ پر تحقیق ہوتی رہتی ہے۔

تاریخ دانوں اور سائنسدانوں میں یہ بحث بھی پرانی ہے کہ انسان سب سے پہلے دنیا کے کس خطے میں آباد ہوا؟

زیادہ تر سائنسدانوں، آرکیالوجی ماہرین، ماہرعمرانیات اور تاریخ دانوں کا اس بات پر اتفاق ہے کہ سب سے پہلے انسان ایشیا یا افریقا میں آباد ہوا، تاہم اب امریکی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ ایشیا سے پہلے شمالی امریکا میں انسان آباد ہوئے۔

سائنسی جریدے 'نیچر' میں شائع ہونے والے مضمون کے مطابق یونیورسٹی آف ساؤتھمپٹن کے امریکی ماہرین نے متنازع دعویٰ کیا ہے کہ شمالی امریکا میں انسان کم سے ایک لاکھ سال پہلے آباد ہوئے۔

سائنسدانوں کے دعوے کو سائنسی جریدے نے متنازع قرار دیتے ہوئے لکھا کہ ماہرین کے مطابق شمالی امریکا میں پہلے پہل ایک لاکھ 30 ہزار سال قبل انسان آباد ہوئے، تاہم یہاں قدیم انسانی زندگی کی ایک لاکھ سالہ پرانی تاریخ کے آثار ملتے ہیں۔

جریدے کے مطابق آرکیالوجی اور تاریخی ماہرین پر مشتمل ٹیم نے یہ دعویٰ 1992 میں کیلیفورنیا کے قریب ایک سڑک کی تعمیر کے دوران ملنے والی جانوروں کی باقیات پر طویل تحقیق کے بعد کیا۔

سائنسدانوں کے مطابق جانوروں کی باقیات ایک لاکھ سال پرانی ہیں، جن سے پتہ چلتا ہے کہ اس خطے میں انسان بستے تھے۔

ماہرین نے 1992 میں ملنے والے جانوروں کی باقیات پر تحقیقات کیں—فوٹو: رائٹرز
ماہرین نے 1992 میں ملنے والے جانوروں کی باقیات پر تحقیقات کیں—فوٹو: رائٹرز

جریدے نے لکھا کہ اس سے پہلے ہونے والی زیادہ تر تحقیقات میں ماہرین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ شمالی امریکا میں انسان 20 ہزار سال پہلے آئے تھے۔

جریدے نے امریکی اور برطانوی تحقیقات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ زیادہ تر ماہرین کا خیال ہے کہ شمالی امریکا میں آباد ہونے والے انسان 15 ہزار سال قبل ایشیا سے یہاں منتقل ہوئے تھے۔

شمالی امریکا میں ایک لاکھ برس قبل انسانی زندگی کا دعویٰ کرنے والے ماہرین نے 1992 میں دریافت ہونے والی جانوروں کی باقیات پر سان ڈیاگو نیچرل ہسٹری میوزیم میں کئی ماہ تک تحقیقات کی۔

ماہرین کے مطابق تحقیق سے پتہ چلا کہ جانوروں کی باقیات ایک لاکھ 30 ہزار اور ایک لاکھ سال پرانی ہیں، ممکنہ طور پر ان جانوروں کے گوشت کو انسانوں نے اپنی غذا کے لیے استعمال کیا ہوگا۔

سائنسی جریدے کے مطابق ماہرین کو اپنے دعوے کو ثابت کرنے کے لیے مزید تحقیق کرنا ہوگی، کیوں کہ اب تک کی زیادہ تر تحقیقات یہی کہتی ہیں کہ امریکا میں 20 ہزار سال قبل پہلے پہل الاسکا میں انسان آباد ہوئے، جو بعد ازاں جنوبی امریکی ممالک کی جانب منتقل ہوئے۔

سائنسی جریدے نے اپنے مضمون میں لکھا کہ ماضی میں کچھ دیگر ماہرین کو بھی امریکا میں 40 ہزار سال قبل انسانوں کے آباد ہونے کے ثبوت ملے تھے، جنہیں دیگر ماہرین نے شکوک و شبہات کی نظر سے دیکھا، جب کہ حالیہ دعوے میں ایک لاکھ برس کا دعویٰ کیا گیا، جو قدرے متنازع لگتا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Apr 29, 2017 05:46pm
امریکا سب جگہ سب سے اول کا پروپیگنڈا کرتا ہے۔۔۔۔۔۔۔