دنیا کا چکر لگانے والی کم عمر ترین خاتون بننے کے لیے افغان خاتون پائلٹ نے اٹلانٹیکا سے آگے کے سفر کے مرحلے کا آغاز کردیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پناہ گزین کیمپ میں پیدا ہونے والی 29 سالہ شائستہ واعظ 1987 میں اپنے خاندان کے ہمراہ ہجرت کرکے امریکا پہنچیں جہاں انہیں جہاز اڑانے کا شوق پیدا ہوا۔

اپنے اس شوق کی تکمیل کے لیے شائستہ نے باقاعدہ جہاز اڑانے کی تربیت حاصل کرنے کے بعد اپنا پائلٹ لائسنس حاصل کرلیا۔

شائستہ افغانستان سے تعلق رکھنے والی کم عمر ترین سرٹیفائڈ خاتون پائلٹ ہونے کا اعزاز بھی اپنے پاس رکھتی ہیں۔

ان دنوں دنیا کے گرد تنہا اڑان بھرنے میں مصروف شائستہ نے مونٹریال میں اپنے پڑاؤ کے دوران بتایا 'جب مجھے پرواز کے اس جنون کا اندازہ ہوا تو میں نے خود کو چیلنج کرنا شروع کردیا، میں نے دنیا اور آسمان کو مختلف انداز میں دیکھنا شروع کیا'۔

افغان پائلٹ نے فلوریڈا کے ڈیٹونا بیچ سے ٹیک آف کیا تھا اور اپنے باقی سفر کا روٹ مقرر کیا تھا، جس کے ذریعے وہ اسپین، مصر، انڈیا، سنگاپور اور آسٹریلیا سے ہوتے ہوئے 25 ہزار 800 کلومیٹر کا سفر طے کریں گی۔

شائستہ دنیا کے گرد اپنے چکر کے دوران 30 مقامات پر ٹھہریں گی۔

واضح رہے کہ انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں خواتین کمرشل پائلٹس کی تعداد 5 فیصد ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں