ماہ رمضان کے آغاز سے شدید گرمی کی لہر اور لوڈ شیڈنگ میں ہونے والے اضافے کے بعد گذشتہ شب سے شہر قائد کے باسیوں کو فضا میں پھیلی ناگوار بُو کا سامنا ہے۔

سماجی روابط کی ویب سائٹس پر کراچی سے تعلق رکھنے والے صارفین مختلف رہائشی علاقوں میں عجیب و غریب بو کی شکایت کرتے دکھائی دیئے۔

گلستان جوہر، مائی کلاچی روڈ، ڈیفنس، ناظم آباد اور گلشن اقبال کے شہریوں کے مطابق یہ بُو ناقابل برداشت تھی تاہم اس کی کیا وجہ ہوسکتی ہے اس کا اندازہ نہیں۔

فیس بک پر عوامی معلومات اور آگہی کے لیے مشہور پیج حالات اَپ ڈیٹس پر کیے گئے تبصروں میں اس بُو کے نتیجے میں صحت کو لاحق خدشات پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔

چند افراد کا خیال تھا کہ یہ بو گرمی کی شدت میں اضافے کے بعد کراچی میں موجود کچرے کے ڈھیر کے گلنے سڑنے کی وجہ سے اٹھ رہی ہے۔

دوسری جانب ایک اور فیس بک پیج 'ویدر اَپ ڈیٹس' نے دعویٰ کیا کہ اس ناخوشگوار بُو کی وجہ ہوا کے رخ میں ہونے والی تبدیلی ہے اور یہ بحیرہ عرب سے آنے والی تیز صومالی ہواؤں کا نتیجہ ہے۔

تاہم اس حوالے سے جب محکمہ موسمیات سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ 'اس بُو کا موسم یا ہوا کے رخ میں ہونے والی تبدیلی سے کوئی لینا دینا نہیں'۔

کراچی میٹ آفس کے ڈائریکٹر عبدالرشید نے ڈان سے گفتگو میں کہا کہ 'بو کی وجہ کوئی ماحولیاتی تبدیلی ہوسکتی ہے'۔

دوسری جانب ان کا دعویٰ تھا کہ انہیں ایسی کوئی بُو محسوس نہیں ہوئی جس کی شکایات شہری کررہے ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Jun 01, 2017 02:40pm
یہ بو سوئی سدرن گیس کمپنی کی اس لیکیج کی بھی ہوسکتی ہے جس کی ہم کمپلین کرا کرا کر تھک گئے۔۔۔۔ اس سے حادثے کا بھی خطرہ ہے مگر سوئی سدرن والوں نے کے الیکٹرک کی روش اختیار کرلی ہے، ڈان کے توسط سے درج کرا رہا ہوں کہ کسٹمر نمبر(1) 0000145050 کے گھر کے قریب زمین سے انتہائی زیادہ گیس لیک ہورہی ہیں۔۔۔۔ تمام علاقے والے پریشان ہیں ، سوئی سدرن سے امید ہے کہ وہ اس کا نوٹس لیں گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شکریہ خیرخواہ