سعودی عرب کے اتحادی بحرین کے وزیر خارجہ نے قطر پر دباؤ برقرار رکھتے ہوئے دوحہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خود کو ایران سے دور اور دہشت گرد تنظیموں کی مدد بند کرے۔

سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر سمیت کئی عرب و خلیجی ممالک نے پیر کے روز قطر پر دہشت گردی اور ان کے روایتی حریف ایران کی حمایت کا الزام لگاتے ہوئے اس سے تعلقات منقطع کرلیئے تھے۔

قطر نے ان تمام الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

امریکی خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کے مطابق سعودی عرب کے الشرق الاوست اخبار کو انٹرویو کے دوران سعودی وزیر خارجہ شیخ خالد بن احمد الخلیفہ نے کہا کہ بحران کے خاتمے کے لیے چار ممالک کی جانب سے قطر کے سامنے جو شرائط رکھی گئی تھیں وہ بلکل واضح ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’قطر کو اپنا قبلہ درست کرنا ہوگا اور اپنے پرانے وعدوں کی پاسداری کرنی ہوگی، اسے میڈیا پر مہم جوئی کا خاتمہ کرنا ہوگا اور ہمارے اولین دشمن ایران سے دوری پیدا کرنی ہوگی۔‘

یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر کا قطری امیر سے رابطہ، ثالثی کی پیشکش

شیخ خالد بن احمد الخلیفہ کا کہنا تھا کہ ’قطر کو یہ احساس کرنا ہوگا کہ اس کا مفاد ہمارے ساتھ جڑا ہے نہ کہ کسی دوسرے ملک کے ساتھ جو ہمارے خلاف سازشیں کرتا ہے، ہم پر برتری چاہتا ہے اور ہمیں تقسیم کرنا چاہتا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’قطر کو دہشت گرد تنظیموں کی حمایت روکنی ہوگی اور اپنی پالیسیوں کو عوام کے مفاد کے مطابق بنانا ہوگا۔‘

قبل ازیں سعودی اخبار ’مکہ‘ کو انٹرویو کے دوران شیخ خالد نے کشیدگی کم کرنے کے لیے کویت کی ثالثی کی پیشکش کو سراہا تھا۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ انہیں یہ مشکل نظر آرہا ہے کہ قطر اپنے رویے میں تبدیلی لائے گا۔

مزید پڑھیں: عرب کشیدگی کم کرنےکیلئے ٹرمپ کا سعودی فرمانروا سے رابطہ

بحرین کی وزارت برائے امور اطلاعات کی جانب سے ملک کے میڈیا اداروں کو بھی تنبیہہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ وہ قطری پالیسیوں کی کس بھی حوالے سے حمایت یا وکالت کرنے والے کسی مواد کو شائع یا نشر نہیں کریں۔

وزارت کے بیان میں مزید کہا گیا کہ قطر سے ہمدردی کے طور پر جس نے بھی کوئی مواد شائع کیا اسے بغیر کسی وضاحت کے اس کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں