نوشہروفیروز: سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو اب پتہ چلے گا کہ اصل احتساب کیا ہوتا ہے۔

گذشتہ روز ضلع نوشہروفیروز کے علاقوں بھیریہ اور قلندر بخش مبیجو گاؤں میں پی پی پی کارکنان کے جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے دعویٰ کیا کہ جب شریف خاندان پر منی لانڈرنگ کے الزامات کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کی تشکیل کردہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) وزیراعظم کے بچوں سے انکوائری کر رہی تھی تو نواز شریف پریشان تھے۔

آصف علی زرداری نے الزام عائد کیا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سابقہ حکومتوں نے ان کے اور ان کی اہلیہ سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کیے اور انہیں عدالتوں میں گھسیٹا گیا۔

پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کا کہنا تھا کہ انہیں 14 سال قید میں رکھا گیا اور اس دوران شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا، 'اب نواز شریف کو احتساب کا سامنا کرنا پڑے گا'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اس دور میں نواز شریف کے لیے اپنی موجودہ اور سابقہ حکومتوں کی مبینہ کرپشن کو چھپانا مشکل ہوجائے گا، نواز شریف اب پریشان ہوگئے ہیں کیونکہ جے آئی ٹی ان سے اور ان کے اہل خانہ سے سوالات کررہی ہے'۔

مزید پڑھیں: پاناما جے آئی ٹی: وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز طلب

آصف زرداری کے مطابق اب وزیراعظم کے پاس احتساب سے فرار کا کوئی راستہ نہیں بچا۔

سابق صدر نے نواز شریف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پر جمہوریت کا احترام نہ کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں ایک جمہوری شخص ہوں اور ہمیشہ اپنے ملک کے فروغ کے لیے کام کروں گا۔

2013 کے عام انتخابات کو 'آر او الیکشنز' کا نام دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے صرف جمہوریت کی خاطر انتخابات کے نتائج کو تسلیم کیا۔

ن لیگ حکومت کی معاشی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان پالیسیوں کی وجہ سے ملکی برآمدات میں کمی واقع ہورہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی جےآئی ٹی میں پیشی: ’میں اورمیرا خاندان سرخرو ہوں گے‘

انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ اس سے قبل پیپلز پارٹی کی حکومت میں معاشی اشاریے مثبت تھے۔

آصف زرداری نے نواز شریف کی حکومت پر پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک)، کیٹی بندر، تھر کول اور گوادر بندرگاہ منصوبوں کو متنازع بنانے کا الزام بھی عائد کیا۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ امریکا کے موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ دیئے گئے بیانات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نواز لیگ حکومت کی اس حوالے سے کوئی واضح پالیسی نہیں، وزیراعظم خود کو اور اپنے بچوں کو کرپشن کے الزامات سے بچانے میں مصروف ہیں اور ان کے پاس پاکستان کو لاحق خدشات کے بارے میں سوچنے کا وقت ہی نہیں۔

سابق صدر نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ ملک کا تحفظ کیا اور اسے مشکلات سے باہر نکالا ہے، ان جماعت کی سابقہ حکومت نے آئین میں اٹھارویں ترمیم متعارف کرائی اور صوبوں کو اختیارات دیئے۔


یہ خبر 30 جون 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں