نیویارک کی سابق بینکر ونیسا اوبرائن نے دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو سر کے یہ کارنامہ انجام دینے والی پہلی امریکی خاتون بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔

52 سالہ ونیسا نے اس سے قبل 2015 اور 2016 میں بھی دنیا کی کطرناک ترین تصور کی جانے والی چوٹی کے ٹو سرزمین سر کرنے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہو سکیں لیکن تیسری کوشش میں انہوں نے یہ اعزاز حاصل کر لیا۔

اس سال بھی شدید برفباری اور خراب موسم نے امریکی کوہ پیما کی راہ میں حائل ہونے کی کوشش کی لیکن غیرمتزلزل عزم کی حال خاتون 28ہزار258 فٹ اونچی چوٹی سر کر دکھائی اور چوٹی تک پہنچنے والی اس سال واحد کوہ پیما بنیں۔

امریکی خاتون نے 2010 میں دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایوریسٹ سر کرنے کا اعزاز حاصل کیا تھا اور اس وقت سب سے زیادہ تیزی سے ہر براعظم کی بلند ترین چوٹی سر کرنے والی خاتون بنی تھیں البتہ بعد میں ان سے یہ اعزاز چھن گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ کے ٹو مجے ہمیشہ ہی بہت بھاتی تھی کیونکہ یہ بہت زیادہ چیلنجنگ ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اگر آپ ماؤنٹ ایوریسٹ سر کر لیں تو آپ دنیا کی نظر میں کوہ یپما بن جاتے ہیں لیکن اگر آپ کے ٹو سر کر لیں تو کوہ پیماؤں کی نظر میں بھی ممتاز کوہ پیما بن کر ابھرتے ہیں۔

اس سے قبل 18 امریکیوں کو کے ٹو سر کرنے کا اعزاز حاصل تھا لیکن ونیسا اوبرائن یہ کارنامہ انجام دینے والی پہلی امریکی خاتون ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں