تنہائی صحت کے لیے موٹاپے سے بھی زیادہ جان لیوا خطرہ

اپ ڈیٹ 13 اپريل 2019
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

تنہائی انسانی صحت کے لیے موٹاپے جتنا بڑا خطرہ ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

لوگوں الگ تھلگ کٹ کر رہنے کا احساس قبل از وقت موت کا خطرہ پچاس فیصد تک بڑھا دیتا ہے جبکہ لوگوں سے میل جول بڑھا کر اسے 50 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

لوگوں سے کٹ جانا یا تنہا رہنا کسی بھی مرض کے باعث جلد باعث کا خطرہ موٹاپے کے مقابلے میں زیادہ بڑھانے والا عنصر ہے۔

مزید پڑھیں : ذہنی صحت کے لیے 10 نقصان دہ عادات

برگھم ینگ یونیورسٹی کی تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ تنہائی معیار زندگی کو کم کرکے صحت کو نقصان پہنچاتی ہے جس کے نتیجے میں متعدد جان لیوا امراض لاحق ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

سماجی سے الگ تھلک ہونا اور تنہائی کے بارے میں پہلے بھی یہ شواہد سامنے آچکے ہیں کہ یہ قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھانے والے عوامل ہیں، تاہم اس تحقیق میں اس کے اسباب کا جائزہ لیا گیا۔

اس تحقیق کے دوران تین لاکھ سے زائد مریضوں پر ہونے والے 148 طبی جائزوں کا تجزیہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : ذہنی طور پر مضبوط افراد کی 11 عادتیں

نتائج سے معلوم ہوا کہ لوگوں سے میل جول صحت کے لیے بہت ضروری ہے کیونکہ تنہا رہنا موٹاپے سے بھی جان لیوا عنصر ثابت ہوسکتا ہے۔

تاہم محققین نے یہ واضح نہیں کیا کہ سماجی تنہائی کن امراض کا خطرہ بڑھا کر موت کا باعث بنتی ہے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس سے معیار زندگی متاثر ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ طرز زندگی میں لوگ بہت تیزی سے دوسروں سے کٹتے جارہے ہیں اور تنہائی کا شکار ہورہے ہیں جو مجموعی صحت کے لیے تباہ کن ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں