لاہورکے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) نے پاکستان عوامی تحریک کومال روڈ کے استنبول چوک پر16 اگست کو دھرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا جبکہ دفعہ 144 کے نفاذ کے باعث لاہور ہائی کورٹ نے بھی انتظامات سے روک دیا ہے۔

ڈی سی لاہور کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مال روڑ پر دفعہ 144 کے نفاذ کے باعث 4 سے زائد افراد کے اجتماع کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ 16 اگست معمول کے کام کا دن ہوگا اور مرکزی سڑک پر دھرنے کے باعث عوام کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہہ عوامی تحریک مال روڈ کے بجائے ناصر باغ میں دھرنا یا جلسہ کرسکتی ہے تاہم پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے انتظامیہ کو کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔

دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ نے تاجر ایسو سی ایشن کے ایک رہنما کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے عوامی تحریک کو دھرنے کی انتظامات سے روک دیا ہے۔

مزید پڑھیں:سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کا 16 اگست سے دھرنے کا اعلان

تاجر ایسوسی ایشن کے رہنما نعیم میر کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی جس میں انھوں نے موقف اپناتے ہوئے کہا تھا کہ مال روڑ پر پہلے ہی دفعہ 144 نافذ ہے اور دھرنے کے باعث عوام کی زندگیوں میں خلل پڑسکتا ہے اس لیے دھرنے کی اجازت نہ دی جائے۔

پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ اور ضلعی انتظامیہ کے احکامات کے پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جہاں دھرنے کی اجازت نہ ملنے پر تبادلہ خیال کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری نے لاہور ہائی کورٹ سے نجفی کمیشن رپورٹ کو عام کرنے کی درخواست کرتے ہوئے 16اگست کومال روڈ کے استنبول چوک پر 2014 میں ماڈل ٹاؤن سانحے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے خاندان کی خواتین کے دھرنےکا اعلان کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں