میرپورخاص: پولیس نے صوبہ سندھ کے ضلع میرپور خاص کے علاقے جھڈو کے قریب واقع گاؤں سے ایک 19 سالہ لڑکی کے اغواء اور قتل میں ملوث 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) جھڈو محمد ایوب درس کے مطابق فقیر محمد کھمبو گاؤں کی رہائشی مذکورہ لڑکی کو 15 روز قبل مبینہ طور پر اغواء کرلیا تھا، جس کی 3 دن بعد شادی تھی۔

تاہم جمعہ (18 اگست) کی صبح مذکورہ لڑکی کی لاش گاؤں کے قریب ایک ویران علاقے سے ملی۔

مزید پڑھیں: کراچی: 8 سالہ بچی کا اغوا کے بعد ’ریپ‘

جس کے بعد پولیس نے تحقیقات کا آغاز کیا اور 6 مبینہ اغواء کاروں میں سے 4 کو گرفتار کرلیا گیا۔

اس سے قبل مقتولہ کے والد کی مدعیت میں اپنی بیٹی کے اغواء کی ایف آئی آر نوکوٹ پولیس اسٹیشن میں درج کروائی گئی تھی، جس میں 6 افراد کو نامزد کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: مظفرآباد: گینگ ریپ کے بعد لڑکی کے قتل کی کوشش

گرفتار ملزمان نے اصرار کیا کہ لڑکی اپنی مرضی سے فرار ہوئی تھی اور اس نے حسن نامی ایک شخص سے شادی کرلی تھی، تاہم لڑکی کے اہلخانہ نے اس دعوے کی تردید کردی۔

ڈی ایس پی کا کہنا تھا کہ لڑکی کے جسم پر تشدد کے نشانات موجود تھے، جس کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے تعلقہ ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں