پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے خیبرپختونخوا(کے پی) حکومت پر کرپشن کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان جب اسٹیج پرآتے ہیں تو ایک نیاجھوٹ بولتے ہیں۔

مانسہرہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ تبدیلی کا نعرہ لگانے والے کیا تبدیلی لائے ہیں، عمران خان پوری قوم سے جھوٹ بول رہے ہیں اور سب پر کرپشن کا الزام لگاتے ہیں، میں نے کبھی عمران خان پرالزام نہیں لگایا۔

عمران خان کو 'نیا خان صاحب' کا خطاب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 'جب آپ اسٹیج پر آتے ہیں تو ایک نیا جھوٹ بولتے ہیں'۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ 'خان صاحب آپ کے رہنما کہتے ہیں کہ صوبے کے ٹھیکوں سے عمران خان کا کیچن اور جہانگیر ترین کاجہازچلتا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ خان صاحب کہتے ہیں رہنماکوصادق اورامین ہوناچاہیے تو خیبرپختونخواکااحتساب کمیشن کہاں سویاہواہے،کے پی کے صوبائی وزیرنے پرویزخٹک پرالزامات لگائے،اس کاکیاہوا، خیبربینک میں کرپشن کا کب حساب کیاجائےگا۔

بلاول بھٹونے تقریر کے دوران کہا کہ خیبرپختونخوامیں تعلیمی شعبے سے متعلق جھوٹ بولاجارہاتھا،پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے نجی اسکول ترقی کررہے ہیں جبکہ سرکاری اسکولز میں تعلیم پستی کی طرف جارہی ہے اور سرکاری اسکولوں میں بدترین نتائج آئے ہیں۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہزارہ کوڈویژن کا درجہ دلوایا اور مانسہرہ میں اسکول اورکالجز بنوائے۔

کے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کے پی میں صحت کانظام تباہ کردیا اور عمران خان کی حکومت نے بیگم نصرت بھٹو کینسرپروگرام کو بھی روک دیا۔

انھوں نے کہا کہ 'اگر آپ کو نام پر اعتراض ہے تو اس کا نام شوکت خانم رکھ دیں کیو نکہ یہ پروگرام ان کے لیے تھا جنھیں آپ کے ہسپتال میں جگہ نہیں ملتی'۔

اگلے انتخابات کی تیاری کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے ماضی میں بھی ملک کومشکل سے نکالا اور مکمل منشورکے ساتھ عام انتخابات لڑیں گے، پیپلزپارٹی کا کسان دوست، تاجر دوست اور غریب دوست منشور ہے اور نوجوانوں کے لیے روزگارکے نئے راستے کھولیں گے۔

اپنی تقریر کے دوران پی ٹی آئی اور پاکستان مسلم لیگ نواز دونوں پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ پی ٹی آئی اورمسلم لیگ نواز اقتدارکی جنگ لڑرہی ہیں اوردونوں جماعتوں کوملک کی کوئی فکرنہیں، ترقی کے نام پرلوٹ کھسوٹ کانظام قائم کررکھاہے اورموجودہ حکمرانوں نے ملک کو قرضوں تلے دبادیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ دونوں جماعتوں کے پاس منشورہے اورنہ ہی کوئی پروگرام ہے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کے حوالے سےان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کوہمیشہ پارلیمنٹ کی یاد خطرے میں آتی تھی، جبکہ بے نظیرکی حکومت کوگرانے کے لیے نوازشریف نے اسامہ بن لادن سے رقم لی تھی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ میاں صاحب انقلاب کالفظ آپ کے منہ سے اچھانہیں لگتا، میاں صاحب سازشی ہوسکتے ہیں لیکن انقلابی نہیں ہوسکتے کیونکہ انھوں نے چھانا مانگا کی سیاست شروع کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف معصوم نہیں ہیں بلکہ ایک مجرم ہیں جنھیں عدالت نے ہمیشہ کے لیے نااہل کردیا ہے۔

جلسے سے پی پی پی کے سنیئررہنماؤں خورشید شاہ، شیری رحمٰن، نیربخاری اور فیصل کریم کنڈی نے بھی خطاب کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں