پاکستانی مسیحا روتھ فاؤ کی آخری رسومات

اپ ڈیٹ 20 اگست 2017

پاکستان میں جزام کے مریضوں کے علاج کے لیے اپنی عمر اور خدمات وقف کرنے والی جرمن نژاد پاکستانی مسیحا ڈاکٹر روتھ فاؤ کی آخری رسومات وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے اعلان کے مطابق سرکاری اعزاز کےساتھ ادا کی گئیں۔

صدر مملکت ممنون حسین، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے بھی ڈاکٹر روتھ فاؤ کی تدفین میں شرکت کی۔

اس موقع پر آرمی چیف، ایئرچیف سمیت عسکری حکام نے ڈاکٹر روتھ فاؤ کو سلامی بھی دی۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، گورنر سندھ محمد زبیر سمیت متعدد اہم شخصیات اور شہریوں کی بڑی تعداد ڈاکٹر روتھ فاؤ کو آخری الوداع کہنے گورا قبرستان پہنچی جہاں سخت سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے تھے۔

اس سے قبل کراچی کے علاقے صدر میں واقع سینٹ پیٹرک چرچ میں پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ ڈاکٹر روتھ فاؤ کی آخری رسومات ادا کی گئیں، مسلح افواج کے اہلکار ڈاکٹر روتھ کے جسدِ خاکی کو لے کر چرچ میں داخل ہوئے جبکہ ان کا تابوت پاکستانی پرچم میں لپٹا ہوا تھا۔

ڈاکٹرروتھ فاؤ کو گورا قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا—فوٹو: اے پی
ڈاکٹرروتھ فاؤ کو گورا قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا—فوٹو: اے پی

ڈاکٹر روتھ فاؤ کی آخری مذہبی رسومات سینٹ پیٹرک کیتھڈرل چرچ میں ادا کی گئیں—فوٹو:اے پی
ڈاکٹر روتھ فاؤ کی آخری مذہبی رسومات سینٹ پیٹرک کیتھڈرل چرچ میں ادا کی گئیں—فوٹو:اے پی

پاکستانی مسیحا کی آخری رسومات میں فوجی اہلکاروں نے شرکت کی—فوٹو:اے ایف پی
پاکستانی مسیحا کی آخری رسومات میں فوجی اہلکاروں نے شرکت کی—فوٹو:اے ایف پی

ڈاکٹر روتھ کی تدفین کے موقع پر کئی آنکھیں اشک بار تھیں—فوٹو:اے ایف پی
ڈاکٹر روتھ کی تدفین کے موقع پر کئی آنکھیں اشک بار تھیں—فوٹو:اے ایف پی

ڈاکٹر روتھ فاؤ کو کراچی کے گورا قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا—فوٹو:اے پی پی
ڈاکٹر روتھ فاؤ کو کراچی کے گورا قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا—فوٹو:اے پی پی

ڈاکٹرروتھ فاؤ کی آخری رسومات میں آرمی چیف نے شرکت کی—فوٹو:آن لائن
ڈاکٹرروتھ فاؤ کی آخری رسومات میں آرمی چیف نے شرکت کی—فوٹو:آن لائن

پاکستانی مسیحا کی قبر پر مختلف شخصیات نے پھول رکھے—فوٹو:آن لائن
پاکستانی مسیحا کی قبر پر مختلف شخصیات نے پھول رکھے—فوٹو:آن لائن

ڈاکٹر روتھ فاؤ کی آخری رسومات کی ادائیگی کے موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی—فوٹو:پی پی آئی
ڈاکٹر روتھ فاؤ کی آخری رسومات کی ادائیگی کے موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی—فوٹو:پی پی آئی