خطرناک طوفان ’اِرما‘ امریکا کے لیے خطرہ

08 ستمبر 2017

بحرہ اوقیانوس میں جمعرات 7 ستمبر سے آنے والا طاقت ور سمندری طوفان ’اِرما‘ کیریبین جزائر کو تباہ کرنے کے بعد امریکا کی جانب بڑھ رہا ہے۔

اِرما طوفان کے باعث اب تک وسطی امریکا کے کئی جزائر تباہ ہوچکے ہیں، جب کہ اب تک اس سے 20 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق بھی ہوچکی ہے۔

اِرما 8 ستمبر تک وسطی امریکی جزائر سے نکل کر کیوبا کے ساحل تک پہنچ چکا تھا، جس کے بعد اس کا اگلا پڑاؤ بہاماس اور پاناما کے جزائر ہوں گے۔

ہنگامی امداد سے متعلق امریکی وفاقی ادارے نے ریاست فلوریڈا کے 5 لاکھ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

ہنگامی امدادی ادارے کے مطابق ارما کا طوفان 9 ستمبر تک امریکا کے قریب پہنچ جائے گا، جب کہ 11 ستمبر تک اس کے فلوریڈا کے ساحلوں سے ٹکرانے کا امکان ہے۔

ارما سے اب تک کیریبین جزائر اور ہیٹی میں لاکھوں افراد متاثر ہوئے ہیں، اور کئی جزائر تو 90 فیصد تک تباہ ہوچکے ہیں۔

ارما کی 8 ستمبر تک رفتار 270 کلو میٹر فی گھنٹہ تھی، کہا جا رہا ہے کہ کسی بھی سمندری طوفان کی یہ رفتار 1973 کے بعد سب سے تیز ہے۔

جزیرہ انگولیا کو بھی ارما نے تباہ کردیا—فوٹو: اے پی
جزیرہ انگولیا کو بھی ارما نے تباہ کردیا—فوٹو: اے پی
سنٹ مارٹن آئی لینڈ میں امدادی کارروائیوں کا منظر—فوٹو: اے ایف پی
سنٹ مارٹن آئی لینڈ میں امدادی کارروائیوں کا منظر—فوٹو: اے ایف پی
فلوریڈا کے ساحل سمندر کو عوام کے لیے بند کردیا گیا—فوٹو: اے ایف پی
فلوریڈا کے ساحل سمندر کو عوام کے لیے بند کردیا گیا—فوٹو: اے ایف پی
ارما نے ہیٹی میں بھی تباہی پھیلائی—فوٹو: اے ایف پی
ارما نے ہیٹی میں بھی تباہی پھیلائی—فوٹو: اے ایف پی
مشرقی ہیٹی میں کئی گاؤں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئے—فوٹو: اے ایف پی
مشرقی ہیٹی میں کئی گاؤں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئے—فوٹو: اے ایف پی
ورننگ جاری ہونے کے بعد میامی سے لوگوں نے نقل مکانی شروع کی—فوٹو: اے پی
ورننگ جاری ہونے کے بعد میامی سے لوگوں نے نقل مکانی شروع کی—فوٹو: اے پی
فلوریڈا کے عوام نے اشیائے خردنوش کی وافر مقدار جمع کرنے کا کام شروع کردیا—فوٹو: اے پی
فلوریڈا کے عوام نے اشیائے خردنوش کی وافر مقدار جمع کرنے کا کام شروع کردیا—فوٹو: اے پی
جزیرہ سنٹ مارٹن 60 فیصد سے زیادہ تباہ ہوچکا —فوٹو: اے ایف پی
جزیرہ سنٹ مارٹن 60 فیصد سے زیادہ تباہ ہوچکا —فوٹو: اے ایف پی
جزائر میں طوفان آنے کے بعد برطانیہ، فرانس، ہالینڈ اور جرمنی کے اہلکار اپنے اپنے ماتحت جزائر میں ریسکیو کے لیے اترے—فوٹو: اے پی
جزائر میں طوفان آنے کے بعد برطانیہ، فرانس، ہالینڈ اور جرمنی کے اہلکار اپنے اپنے ماتحت جزائر میں ریسکیو کے لیے اترے—فوٹو: اے پی
جزیرہ سینٹ مارٹن کے ہوٹل اور رزورٹ بھی تباہ ہوچکے—فوٹو: اے ایف پی
جزیرہ سینٹ مارٹن کے ہوٹل اور رزورٹ بھی تباہ ہوچکے—فوٹو: اے ایف پی